تازہ ترینخبریںسپورٹس

دی یونیورسٹی آف لاہور اور لاہور قلندر ز کا سپورٹس سائنسز میں ایک سال کا ڈپلومہ کروانے کا اعلان

دی یونیورسٹی آف لاہور اور لاہور قلندر ز کا کھلاڑیوں کو سپورٹس سائنسز میں ایک سال کا ڈپلومہ کروانے کا اعلان ۔

دونوں ادارے مشترکہ تعاون سے سٹیٹ آف دی آرٹ ہائی پرفارمنس سنٹر بنائیں گے جہاں ایک سال کا ڈپلومہ متعارف کروایا جائے گا

اس حوالے سے دی یونیورسٹی آف لاہور اور لاہور قلندرز کے درمیان ایم او یو کی تقریب گزشتہ روز یونیورسٹی میں منعقد ہوئی ۔

ایم او یو تقریب میں دی یونیورسٹی آف لاہور کی طرف سے چیئر مین بورڈ آف گورنرز اویس رئوف جبکہ لاہور قلندر ز کی طرف سے سی ای او عاطف رانا نے مفاہمی یاداشت پر دستخط کیے اور دستاویزات کا تبادلہ کیا ۔

اس موقع پر سی او او لاہور قلندر ثمین رانا بھی موجود تھے۔ بعدازاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سی ای او لاہور قلندرز عاطف رانا کا کہنا تھا کہ ہمارا ویږن تھا کہ نوجوان نسل کو مضبوط کیا جائے اور کھلاڑیوں کی تربیت کے ساتھ انکی تعلیم بھی جاری رکھی جائے تاکہ مستقبل میں انہیں کھیل کے مواقع نہ ملنے کی صورت میں کسی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔

یونیورسٹی آف لاہور کے ساتھ ملکر سٹیٹ آف دی آرٹ ہائی پرفارمنس سنٹر بنائیں گے جہاں کھلاڑیوںکو ایک سال کا ڈپلومہ کروایا جائے گا۔ پاکستان میں سپورٹس ڈپلومہ شروع کرنے جا رہے ہیں یہ دونوں اداروںکا ویږن ہے ۔ وہ بچے جو سپورٹس سائنسز میں آگے جانا چاہتے ہیں ۔ انکو ٹریننگ کے ساتھ ایجوکیشن بھی دیں گے ۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئر مین دی یونیورسٹی آف لاہور اویس رئوف نے کہا کہ ہم دو کام شروع کرنے جا رہے ہیں ۔ ایک تو یونیورسٹی میں سپورٹس کمپلیکس بنا رہے ہیں جہاں ہائی پرفارمنس سنٹر تعمیر ہوگا دوسرا لاہور قلندرز کے ساتھ ملکر ڈپلومہ شروع کر رہے جو سپورٹس سائنسز ، کرکٹ اور ایتھلیٹس کے لیے فائدہ مند ہوگا۔یہ ڈپلومہ آسٹریلیا کی یونیورسٹی اور لاہور قلندرز کے ساتھ ملکر شروع کریں گے ۔ہم چھ ماہ کے اندر ڈلیور کریں گے ۔

ایک سوال کے جواب پر عاطف رانا نے کہا کہ اس سنٹر میں بلا تفریق تمام نوجوان کھلاڑیوںکو یکساںمواقع میسر ہوں گے یہ صرف لاہور قلندر ز کے کھلاڑیوں کے لیے وقف نہیں ہوگا ۔یہ صرف لاہور کی فرنچائز نہیں بلکہ پورے پاکستان کی ہے ۔ ہم نے انٹرنیشنل سطح پر بھی اقدامات اٹھائے ہیں ابھی ہم نے زمبابوے کے ساتھ معاہدہ کیا ہے ۔

ایک سوال کے جواب میں چیئر مین اویس رئوف نے کہا کہ ہائی پرفارمنس سنٹر میں جم اور دیگر سہولیات میسر ہوں گی تاکہ کھلاڑیوں کی تعلیم و تربیت میں کوئی کمی نہ رہے ۔سی او او لاہور قلندر ز ثمین رانا کا اس موقع پر کہنا تھا کہ جب ہم نے ہائی پروفارمنس سنٹر میں بچوں کے کیے دو روزہ ٹرائل کا اعلان کیا تو 15ہزار بچے ٹرائل کے لیے آئے ۔ ٹرائل کیمپ دو دن کی بجائے ہفتہ چلا جس میں 22لڑکے سامنے آئے ۔ ہم ان تمام بچوںکو تو نہیں کھلا سکتے تھے اس لیے پھر خیال آیا کہ کیوں نہ ان بچوں کے لیے سپورٹس ڈپلومہ شروع کیا جائے تاکہ اگر کل کو کوئی بچہ کرکٹ نہیں کھیل پاتا تو اسکی محنت ضائع نہ ہو ۔ ایک طرف اسکی فزیکل فٹنس برقرار رہے تودوسری جانب اسکو روزگار کے حصول میں کوئی دقت نہ ہو۔

جواب دیں

Back to top button