تازہ ترینخبریںسیاسیات

شو میں لڑائی پر تحفظات، جاوید چوہدری سے نوجوان کی ایئرپورٹ پر تلخ کلامی

سینیئر اینکر جاوید چوہدری نے اپنے کالم میں انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ دنوں انکے شو کے سیٹ پر ہونے والی لڑائی کے حوالے سے انکا سامنا اسلام آباد ائیرپورٹ پر ناراض سیاسی کارکن سے ہوا۔ وہ لکھتے ہیں کہ ‘ مجھے اسلام آباد ایئرپورٹ پر ایک صاحب ملے‘ وہ مجھ سے ناراض تھے۔
ان کا خیال تھا شیرافضل مروت نے افنان اللہ کو مارا تھا لیکن میں نے مار کو الٹ دکھا کر مرحوم مشاہد اللہ سے اپنی دوستی نبھائی‘ وہ لمبی تقریر کرتے رہے اور میں خاموشی سے سنتا رہا‘ میں نے وقت کے ساتھ ساتھ یہ سیکھ لیا ہے انسان کو بلاوجہ بحث میں نہیں الجھنا چاہیے‘ آپ اطمینان سے دوسروں کی تلخ سے تلخ بات سنیں اور پھر مسکرا کر آگے نکل جائیں۔

آپ کا وقت اور انرجی دونوں بچ جائیں گی‘خدا کائنات کی سب سے بڑی حقیقت ہے لیکن جب آدھی دنیا خدا کو نہیں مانتی اور باقی آدھی خدا کی نہیں مانتی تو پھر آپ کی کون سنے گا اور آپ کو کون مانے گا لہٰذا آپ اپنے آپ کو سچا ثابت کرنا بند کر دیں‘ آپ کی دو تہائی ٹینشن ختم ہو جائے گی‘ خاموشی کے بعد دوسرا شان دار ہتھیار معذرت ہے۔

آپ فوراً اپنی غلطی مانیں‘ معافی مانگیں اور آگے بڑھ جائیں‘ آپ کی باقی ٹینشن بھی ختم ہو جائے گی‘ ہم اپنے آپ کو سچا ثابت کرنے میں بہت سا وقت اور انرجی ضایع کر بیٹھتے ہیں‘ہم یہ کوشش بند کر کے اچھی اور مطمئن زندگی گزار سکتے ہیں‘ میں اس بار بھی اس نوجوان کی بات اطمینان سے سنتا رہا‘ اس کا لہجہ بلند اور شدید تھا‘ اسے سن کر دو چار اور لوگ بھی آ گئے اور وہ بھی بحث میں شریک ہو گئے۔

ایک دو صاحب مجھ پر تنقید کر رہے تھے اور دو ایک میری طرف داری اور میں کبھی ایک کو دیکھتا تھا اور کبھی دوسرے کو‘ وہ جب تھک گئے تو میں نے عرض کیا بھائی میں نے اپنی کھلی آنکھوں سے جو دیکھا وہ میں نے بیان کر دیا‘ باقی آپ بہتر سمجھتے ہیں اور اس فقرے کا وہی نتیجہ نکلا جو ایسی صورت حال میں عموماً نکلتا ہے۔

وہ مزید ناراض ہو گیا‘ وہ بحث کے ساتھ ساتھ چیونگم بھی چبا رہا تھا‘ چیونگم بار بار اس کی دلیل میں اٹک رہی تھی لہٰذا اس نے انگلی منہ میں ڈالی‘ چیونگم نکالی اور ہاتھ نیچے کر کے کرسی کے ساتھ چپکا دی اور دوبارہ بحث میں الجھ گیا‘ اسے اب دوسرے لوگ جواب دے رہے تھے اور میں ان کے لیے غیر متعلقہ ہو چکا تھا۔

مجھے اس کی چپکائی ہوئی چیونگم ڈسٹرب کر رہی تھی چناں چہ میں اٹھا‘ جیب سے ٹشو پیپر نکالا‘ اس کی کرسی کے پاس گیا اور اس کے کندھے پر ہاتھ رکھ دیا‘ وہ گھبرا گیا لیکن میں نے اس دوران جھک کر اس کی کرسی کے نیچے سے چیونگم اتاری‘ ٹشو پیپر میں لپیٹی اور ٹشو پیپر ڈسٹ بین میں پھینک دیا اور میری یہ حرکت اسے مروت اور افنان کی لڑائی سے زیادہ بری محسوس ہوئی اور وہ باقاعدہ ناراض ہو گیا‘ میں نے اس سے معافی مانگی اور لاؤنج سے باہر آ گیا۔

جواب دیں

Back to top button