
خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردوں کی موجودگی کے حوالے سے اکثر بات ہوتی رہیتی ہے تاہم اب ملک کی ایک بڑی، سنجیدہ اور مذہبی سیاسی جماعت جمیعت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے خطرناک انکشافات کردیے ہیں۔ لاہور کے سینئر صحافی مزمل سہروردی کے کالم کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے انہیں ایک ملاقات میں بتایا کہ پاکستانی میڈیا خیبر پختونخوا اور بلوچستان کی اصل صورتحال دکھا ہی نہیں رہا۔ ان صوبوں میں کاعلدم تحریک طالبان پاکستان کا ہولڈ ہو چکا ہے۔ مزمل سہروردی کہتے ہیں کہ مختلف سوالات کے جواب میں انھوں نے کہا کہ مسئلہ یہی ہے کہ لاہور، اسلام آباد، کراچی میں بیٹھے لوگوں کو صورتحال کا اندازہ ہی نہیں ہے۔وہاں تو صورتحال یہ ہے کہ جب حکومت ترقیاتی کام کے لیے کوئی ٹینڈر کرتی ہے تو جب تک ٹھیکیدار دس فیصد ٹی ٹی پی کے مقامی کمانڈر کو نہیں دیتا‘ وہ وہاں کام نہیں کر سکتا۔
حکومت ٹینڈر دیتی ہے‘ پیسے دیتی ہے لیکن کام ان کی مرضی اور اجازت سے مشروط ہے۔ اسی لیے اب ہر ٹینڈر میں ٹھیکیدار ان کا دس فیصد رکھتا ہے۔ اس کا سب کو پتہ ہے۔ کھلے عام دیا جاتا ہے۔ جو نہیں دیتا وہ کام نہیں کر سکتا۔ہم مانتے نہیں ہیں لیکن ان کا کنٹرول موجود ہے۔







