تازہ ترینخبریںٹیکنالوجی

کیا مراکش زلزلے کی پہلے ہی پیشگوئی کر دی گئی تھی ؟

دنیا میں کہیں بھی زلزلے رونما ہونے کے بعد ولندیزی سیسمولوجسٹ فرینک ہوگریبیٹس کا نام سامنے نہ آئے ایسا ممکن نہیں۔

لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا اس بار بھی مراکش میں آنے والے لرزا خیز زلزلے کی پیش گوئی پہلے سے کردی گئی تھی؟

چند روز قبل فرینک ہوگریبیٹس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے اس زلزلے کے حوالے سے خبر دار کیا تھا، بتایا تھا کہ اس زلزلے کی شدت 8 ڈگری سے زیادہ ہو سکتی تھی، جس کی وجہ زمین ،مریخ اور نیپچون کا ایک سیدھ میں آنا اور ان دو سیاروں کے حوالے سے چاند کی پوزیشن تھی۔

پوسٹ میں لکھا تھا کہ ’آج عطارد اور زہرہ دو سیاروں کی قربت مشتری اور یورینس کے ساتھ دو قمری ملاپ کے ساتھ مل رہے ہیں، 6 ستمبر کو عطارد اور زہرہ کے ساتھ ایک اور ملاپ ہوتا ہے، جبکہ 5 سے 7 ستمبر تک اس کے نتیجے میں زوردار زلزلے کی توقع ہے۔ ’

انہوں نے مزید کہا کہ’اگر یہ اگلے 24 گھنٹوں یا اگلے چند ہفتوں میں واقع ہوتا ہے، تو یہ 20 سالوں میں اس شدت کا پانچواں بڑا زلزلہ ہوگا‘۔

انہوں نے بہت بڑے اور ہولناک زلزلے کا امکان ظاہر کیا جس کی شدت ٹیکٹونک دباؤ کے لحاظ سے 8 ڈگری سے زیادہ ہو سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ‘نظامِ شمسی میں ہم مریخ اور نیپچون کے ساتھ دوہرے دائیں زاویے کی پوزیشن دیکھتے ہیں جس اس بات کا بہت زیادہ امکان ہے کہ دو سے تین دنوں کے اندر، ہم ایک طاقتور زلزلے کا شکار ہو سکتے ہیں، ماضی میں ایسا ہو چکا ہے۔‘

یاد رہے کہ گزشتہ روز مراکش کے آنے والے زلزلے میں زمین لرز اُٹھی جس کے نتیجے میں 632 سے زائد افراد لقمہ اجل بن گئے اور معتدد زخمی ہوئے۔

جواب دیں

Back to top button