لڑکیوں کے ساتھ سیکس سینز فلمانے پر مجبور کیا گیا٬ معروف ماڈل پھٹ پڑی

بھارت کی متنازعہ ترین ماڈل اور اداکارہ عرفی جاوید نے انکشاف کیا ہے کہ سیکس سینز اور خاص طور پر ہم جنس پرست سیکس سینز کے نام پر انکا جنسی استحصال کیا گیا۔ انہوں نے برطانوی نشریاتی ادارے کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ انھیں ان انڈسٹری میں جگہ بنانے کے لیے بہت سی مُشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور اسی کوشش کے دوران ان کا استحصال بھی ہوا۔
وہ یہ بھی کہتی ہیں کہ ایک پروڈیوسر نے عرفی کو ویب سیریز میں کام کرنے کا موقع دے کر ہراساں کرنے کی کوشش کی۔
اس واقعے کے بارے میں انھوں نے کہا کہ ’میں شروع سے ہی اس بات پر بضد تھی کہ میں کوئی سیکس سین نہیں کروں گی،اور یہ بات میں نے سیریز کے پروڈیوسر اور ڈائریکٹر کے سامنے بھی واضع کر دی تھی کہ میں ایسا کوئی سین نہیں کروں گی لیکن جیسے ہی میں سیٹ پر پہنچی تو انھوں نے مجھے ایک ہم جنس پرست سین کرنے پر مجبور کیا، بعد میں مجھے سیکس سین کرنے پر بھی مجبور کیا گیا۔
عرفی نے اس واقعے کے بارے میں مزید بتایا ’میں نے اس بارے میں ہدایتکار کو بھی آگاہ کیا اور کہا کہ یہ ٹھیک نہیں ہوا لیکن انھوں نے میری ایک نہ سنی۔ مزید سین کروانے کے لیے سیٹ پر میرے کپڑے زبردستی پھاڑ دیے گئے اور مجھے مجبور کیا گیا۔‘
مجھے لگا یہ سب ٹھیک نہیں ہو رہا بلکہ یہ میرا استحصال کیا جا رہا ہے۔ میں نے تین دن تو یہ سب برداشت کیا مگر اُس کے بعد میں نے پولیس کے پاس جانے کا فیصلہ کیا۔ جب میں نے پولیس میں شکات کر دی تو انھیں گرفتار کر لیا گیا اور جیل بپیج دیا گیا۔ بعد میں مجھ پر اس شکایت کو واپس لینے کے لیے بہت دباؤ ڈالا گیا۔ مجھے مجبور کیا گیا کہ سب کُچھ بھول جاؤں اور اُن کے خلاف کی جانے والی شکایت واپس لے لوں۔ بالآخر، میں نے شکایت واپس لے لی کیونکہ مُجھ پر اُوپر سے بہت زیادہ دباؤ تھا۔







