
کراچی ( رپورٹ شکیل نائچ ) وفاقی حکومت نے کیش ورک پلان کا پروجیکٹ پروفائل نہ دینے پر پورے ملک کے 33 منصوبوں پر عملدرآمد التوا میں ڈال دیا ہے جس میں 12 منصوبے سندھ کے شامل ہیں پلاننگ کمیشن کی وزارت منصوبہ بندی ، ترقیات و خصوصی اقدامات کی جانب سے چاروں صوبوں کو بھیجی گئی فہرست میں بتایا ہے کہ ساؤدرن سیویج ٹریٹمنٹ پلانٹ حیدرآباد ، سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد کو پینے کے صاف پانی کے منصوبے ، سائٹ ایریا کراچی میں سڑکوں کی مرمت اور تعمیر کے منصوبے ، روہڑی سے گڈو بیراج انٹر چینج صادق آباد بذریعہ خانپور مہر ، میرپور ماتھیلو اور مرید شاخ تک روڈ کو بہتر بنانے کے منصوبہ ، ٹنڈوالہیار سے ٹنڈوآدم تک 31 کلومیٹر تک ڈبل روڈ کی تعمیر کے منصوبہ ، نوابشاہ سے رانی پور تک مہران ہائی وے کے 135 کلومیٹر کی تعمیر کے منصوبہ ، لکھی سے لاڑکانہ تک 45 کلومیٹر روڈ کی تعمیر کے منصوبہ ، 36 کلومیٹر سندھ کوسٹل ہائی وے کی تعمیر کے منصوبہ ، کراچی اربن انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ پیکیج ، حیدرآباد اربن انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ پیکیج اور سندھ میں بارشوں سے متاثرہ 1800 اسکولوں کی تعمیر کے منصوبہ شامل ہیں پلاننگ کمیشن نے تمام صوبوں کو آگاہ کیا ہے کہ وہ کیش ورک پلان کا پروجیکٹ پورٹ فولیو فراہم کریں تاکہ ان التوا میں رکھے گئے منصوبوں کے لئے فنڈز جاری کئے جاسکیں ۔





