
کراچی ٟ (سٹی رپورٹر) کراچی کی معروف شاہراہ فیصل جہاں وی آئی پیز کی آمد پر پہرے لگائے جاتے تھے وہاں ایک شیر نے ایک گھنٹے تک پولیس کو تگنی کا ناچ نچا یا،
ڈاکوئوں سے مقابلہ کرنے والی کراچی پولیس کو پہلی بار حقیقی شیر کے سامنے گنیں تان کر کھڑا ہونا پڑا مگر وہ کسی بھی صورت سرنڈر ہونے کو تیار نہ تھا،
آخر کا ر محکمہ وائلڈ لائف کے اہلکاروں نے بڑی مہارت سے بپھرے ہوئے شیر پر قابو پالیا اور اسے پنجرے میں ڈال کے اپنے دفتر منتقل کر دیا ۔
کراچی کی شاہراہ فیصل پر یہ دوسرا واقعہ رونما ہوا جب پولیس خونخوار جانوروں کے مد مقابل گنیں تان کر کھڑی ہوئی،2001 میں کراچی پولیس کو اسی شاہراہ پر بن مانس جوڑے پر قابو پانے کیلئے بھاری اسلحے کا استعمال کرنا پڑا اس دوران نر بن مانس پولیس مقابلے میں مارا گیا تھا جبکہ مادہ بن مانس کو ٹرینکو لائیزر گن کے ذریعے بےہوش کرکے پنجرے میں منتقل کیا گیا جو کراچی کے چڑیا گھر میں تاحال موجود ہے
منگل کو شام 7 بجے کے قریب شاہراہ فیصل پر گاڑیوں کو اژدھام تھا کہ ایک پک اپ سے چھلانگ لگاتا ہوا شیر اچانک شاہراہ فیصل پر نمودار ہوا اسے دیکھتے ہی ہر جانب چیخ و پکار مچ گئی
لوگ شیر کے حملے سے بچنے کیلئے پناہ گاہوں کی جانب دوڑنے لگے بھگڈر کے دوران متعدد موٹر سائیکل سوار گر کر زخمی ہو گئے جبکہ کار سواروں نے گاڑی کے شیشے بند کر لئے ۔
شیر عائشہ باوانی اسکول کے قریب ایک عمارت میں گھس گیا جہاں پارکنگ پر کھڑا ایک شخص اس کےقابو میں آگیا شیر نے اسے پنجے مار کر زخمی کر دیا۔
اسی اثنا میں محکمہ وائلڈ لائف کے اہلکار بھی پہنچ گئے جہاں انہوں نے ٹرینکو لائیزر گن کے ذریعے شیر کو بیہوش کرنے کیلئے فائر کئے شیر کونیم بیہوشی کی حالت میں پنجرے میں ڈال کر محکمہ کے دفتر منتقل کر دیا گیا۔
صدر پولیس نے شیر کے مالک شمس کو گارڈن کے علاقے سے گرفتا رکر لیا ۔ ملزم نے پولیس کو اپنے ابتدائی بیان میں بتایا ہے کہ پالتو شیر اس کے بنگلے میں گزشتہ دو سال سے رہ رہا تھا گزشتہ دو روز سے اس کی طبیعت خراب تھی وہ علاج کی غرض سے اسے وٹنری ڈاکٹر کے پاس لیجا رہا تھا کہ شاہراہ فیصل پر عائشہ باوانی اسکول کے قریب اس نے پک اپ کوسوزوکی سے چھلانگ ماری اور شاہراہ پر آگیا پولیس نے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر کے اسے لاک اپ کر دیا ہے ملزم کو آج مقامی عدالت میں پیش کرکے اس کا ریمانڈ لیا جائیگا








