تازہ ترینخبریںپاکستان

جیل میں عمران خان کی کھلی لیٹرین کے سامنے کیمرا نصب ہے٬ عدالتی رپورٹ

ایڈیشنل سیشن جج اٹک نے ایک تہلکہ خیز رپورٹ میں یہ تحریر کیا ہے کہ سابق وزیر اعظم اور تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو جیل میں جو لیٹرین استعمال کرنے کے لئے دی گئی ہے اس کا کوئی دروازہ نہیں ہے اور اسکے سامنے سی سی ٹی وی کیمرا لگا ہوا ہے۔ جس سے عمران خان سخت پریشان ہیں اور یہ خلاف قانون بھی ہے۔ رپورٹ کے مطابق سی سی ٹی وی (کلوز سرکٹ ٹی وی) کیمرے کی موجودگی کی وجہ سے اٹک جیل میں قید پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کی اپنے جیل سیل کے بیت الخلا کی سہولیات کے ارد گرد رازداری کے فقدان کے بارے میں "سخت تشویش” ہے اور یہ جیل کے قوانین کی خلاف ورزی کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شفقت اللہ خان کی رپورٹ اب میڈیا کو دستیاب ہے۔

یاد رہے کہ عمران رواں ماہ کے اوائل میں توشہ خانہ کیس میں بدعنوانی کے جرم میں قصور وار ثابت ہونے کے بعد اس وقت اٹک جیل میں تین سال کی سزا کاٹ رہے ہیں۔

سابق وزیر اعظم کے حالات زندگی کے بارے میں جج کے مشاہدات اس رپورٹ میں سامنے آئے جو آج جاری کی گئی تھی لیکن 15 اگست کو جیل کی سہولیات کا پندرہ روزہ معائنہ کرنے کے بعد مرتب کی گئی تھی۔ رپورٹ کے مطابق، جج نے معمول کے معائنے کے دوران عمران کے سیل کا بھی دورہ کیا، جس نے ان کی پرائیویسی کی خلاف ورزی اور جیل کے اندر موجودہ حالات زندگی پر "شدید تحفظات” کا اظہار کیا۔

جج نے ریمارکس دیئے کہ پی ٹی آئی رہنما نے اپنی جیل کی سلاخوں کے سامنے نصب سی سی ٹی وی کیمرے کے بارے میں اہم خدشات کا اظہار کیا، جو پانچ سے چھ فٹ کے فاصلے پر واقع ہے، جو ایک کھلے باتھ روم اور لیٹرین کا احاطہ کرتا ہے۔

رپورٹ میں عمران کے حوالے سے بتایا گیا کہ اس سہولت میں "2.5-3 فٹ اونچی L شکل کی چھوٹی دیواریں تھیں، جن سے بیت الخلا کی سرگرمیوں کے لیے کوئی رازداری نہیں چھوڑی گئی”۔

جواب دیں

Back to top button