تازہ ترینخبریںپاکستان

پرویز مشرف دور کی بنائی گئی سندھ گورنمنٹ لینڈ کمیٹی دوبارہ قائم

کراچی ( رپورٹ شکیل نائچ ) حکومت سندھ نے سابق صدر جنرل ( ر ) پرویز مشرف دور کی بنائی گئی سندھ گورنمنٹ لینڈ کمیٹی دوبارہ قائم کردی ہے جس سے واضع ہوگیا ہے کہ موجودہ حکومت اپنے جانے سے ایک ہفتہ قبل اربوں کھربوں روپے کی زمینیں الاٹ کرنی کی منصوبہ بندی کرلی ہے محکمہ سروسز جنرل ایڈمنسٹریشن اینڈ کوآرڈی نیشن کی جانب سے جاری کئے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق سندھ ہائی کورٹ کے سابق جج فاروق علی چنا کو سندھ گورنمنٹ لینڈ کمیٹی کا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے ممبر لینڈ یوٹیلائیزیشن ( ایل یو ) بورڈ آف ریونیو ، گریڈ 18 کے محکمہ اینٹی کرپشن کے ایک افسر ، گریڈ 18 کے محکمہ قانون کے ایک افسر ، گریڈ 18 کے محکمہ خزانہ کے ایک افسر ، متعلقہ ضلع کے ڈپٹی کمشنر اور ڈپٹی سیکریٹری نمبر ایک لینڈ یوٹیلائیزیشن بورڈ آف ریونیو شامل ہیں کمیٹی کو تین ذمہ داریاں دی گئی ہیں ایک یہ کہ بورڈ آف ریونیو کے بنائے گئے ایس او پی کے تحت نگرانی کرے گی دوسری یہ کہ کمیٹی 1985ء سے سرکاری زمینوں کی رہائشی ، کمرشل اور صنعتی مقاصد کے لئے الاٹ کی گئی زمیبوں کے سرکاری ریٹ کے مطابق رقومات وصول کرکے زمینیں الاٹ کرے گی جن زمیبوں کو 2000ء کے آرڈیننس کے تحت منسوخ کیا گیا تھا تیسری یہ کمیٹی 5 جنوری 2001ء کو دی گئی سفارشات کا ازسر نو جائزہ لے گی واضع رہے کہ جنرل ( ر ) پرویز مشرف کے دور میں سندھ بھر کی سرکاری زمینیں الاٹ کرنے کے لئے سندھ گورنمنٹ لینڈ کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس کے چیئرمین جسٹس ( ر ) زاہد قربان علوی تھی یہ کمیٹی سرکاری زمینوں کی الاٹمنٹ کے لئے بنائی گئی تھی کمیٹی الاٹ کی گئی زمین کا سرکاری ریٹ مقرر کرتی تھی اور الاٹمنٹ کرانے والے افراد زمینوں کے چالان جمع کرانے کے بعد الاٹمنٹ آرڈر لیتے تھے اس کمیٹی کے ذریعہ سندھ بھر کی 20ہزار زائد ایکڑ زمین الاٹ کی گئی اور اربوں کھربوں روپے کا کھیل کھیلا گیا پی پی پی دور آنے کے بعد 2009ء میں جسٹس ( ر ) زاہد قربان علوی کی یہ کمیٹی ختم کردی گئی تھی اب 14 برس بعد سندھ لینڈ کمیٹی دوبارہ قائم کردی گئی ہے اس سے واضع ہوگیا ہے کہ ایک مرتبہ پھر اربوں کھربوں روپے کی زمینوں کی الاٹمنٹ ہوگی اور موجودہ حکومت سندھ کے جانے کے ایک ہفتہ قبل کمیٹی قائم کرنے کا مقصد بھی یہی ہے کہ سرکاری زمینوں کی الاٹمنٹ تیز کی جائے ۔

جواب دیں

Back to top button