تازہ ترینخبریںپاکستان

وزراء اور سرکاری افسران کے لئے کرپشن کا نیا دروازہ

کراچی ( رپورٹ شکیل نائچ ) حکومت سندھ نے پہلی مرتبہ صوبائی محکموں کو محفوظ سرمایہ کاری کے لئے انڈوومنٹ فنڈ قائم کرنے کی اجازت دے دی ہے لیکن اس میں وزراء اور سرکاری افسران کے لئے کرپشن کا ایک نیا دروازہ کھول دیا گیا ہے کیونکہ اگر سرمایہ کاری میں بھاری منافع ہوا اور وزراء اپنے افسران کے ساتھ مل کر نقصان ہونے کی رپورٹ تیار کریں تو اس صورت میں کیا چیک اینڈ بیلنس ہوگا اور ڈوب جانے والا سرمایہ حکومت سندھ برداشت کرے گی اس ضمن میں محکمہ خزانہ نے تین صفحات پر مشتمل ایک گائیڈ لائن جاری کردی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ تمام محکمے مجاز اتھارٹی کی منظوری سے انڈوومنٹ فنڈ قائم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کریں جس کے بعد مئنجمنٹ کمیٹی بنائی جائے انویسٹمنٹ کمیٹی فنڈ کے استعمال کے دستخط کرنے کے لئے ہوگی کمیٹی میں ماہرین کو شامل کیا جائے گا محکموں کو مارکیٹ ٹریزری بل ، پاکستان انویسٹمنٹ بورڈ ، اجراء سکوک پر وفاقی حکومت اور حکومت سندھ کی ہدایات کی روشنی میں سرمایہ کاری کریں گائڈ لائن میں کہا گیا ہے کہ سرمایہ کاری کے لئے ڈائریکٹر جنرل آڈٹ سے بھی مشاورت کی جائے تاکہ فنڈز کا غلط استعمال نہ ہوسکے فنڈر مئنجمنٹ کمیٹی کو سرمایہ کاری کے لئے بااختیار بنایا جائے تاکہ وہ منصفانہ طریقے سے فنڈز کو استعمال کرسکے سرمایہ کاری کے لئے تین بنکوں سے پیشکش لی جائیں تاکہ زیادہ منافعہ دینے والی بنکوں میں سرمایہ کاری کی جائے ہر محکمہ کسی بھی بنک میں 3 ارب روپے کی سالانہ سرمایہ کاری کرسکتا ہے ایک دہائی میں 10 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی جاسکتی ہے گرین شو آپشن میں سرمایہ کاری تو کی جاسکتی ہے لیکن شیئرز میں سرمایہ کاری نہیں کی جاسکتی اس پالیسی گائڈ لائن کے بعد محکمے اب کہاں سرمایہ کاری کرتے ہیں یہ جلد واضع ہوجائے گا ۔

جواب دیں

Back to top button