تازہ ترینخبریںپاکستان

رن آف کچھ میں کان کُنی شروع کرنے سے جنگلی حیات کو خطرہ

کراچی ( رپورٹ شکیل نائچ ) بھارتی سرحد سے ملنے والے تاریخی علاوہ رن آف کچھ میں کان کُنی شروع کرنے سے جنگلی حیات کو خطرے کے بارے میں محکمہ جنگلی حیات نے محکمہ مائینز اینڈ منرل کو آگاہ کردیا ہے ڈی جی مائینز اینڈ منرل نے اعجاز ٹالپر ڈپٹی کنزرویٹر محکمہ جنگلی حیات کو ایک مراسلہ ارسال کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ محکمہ مائینز اینڈ منرل کی جانب سے تھر پارکر کے بعض علاقوں میں کام کُنی کی اجازت دینے کے لئے اخبارات میں اشتہارات شائع کرائے ہیں جو کھلی بولی کے ذریعہ اجازت نامے دیئے جائیں گے جس پر محکمہ جنگلی حیات نے تحفظات کے بارے میں خدشات سے آگاہ کیا ہے اور اس سے دونوں محکموں میں باہمی رابطہ نہ ہونے کا پتہ چلتا ہے اور محکمہ جنگلی حیات نے اس کان کُنی کو ناقابل ضمانت جرم قرار دے دیا ہے مراسلہ میں ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ جنگلی حیات کو آگاہ کیا گیا ہے کہ سندھ لینڈ ریونیو ایکٹ 1967ء کے تحت قدرتی معدنیات کے حقوق اور کان کُنی کے پیر 49 کے تحت اگر کسی کورٹ کی ڈگری ہو تو قدرتی معدنیات یا پتھر کو نہیں نکالا جاسکتا معدنیات اور پتھر حکومت کی ملکیت ہیں اور حکومت اپنے طے شدہ حقوق کے تحت معدنیات اور پتھر نکالنے کی اجازت دے سکتی ہے اس کے علاوہ رولز 11 ( 3 ) سندھ مائیننگ کنسیشن رولز 2002ء تحت کسی کان کُنی سے قبل محکمہ جنگلات سے مشورہ کرنا لازم ہے اگر کسی علاقہ میں پتھر اور معدنیات نکالنا ناگزیر ہے تو اس صورت میں محکمہ جنگلات سے مشورہ لینا بھی لازم نہیں ہے مراسلہ کے آخر میں کہا گیا ہے کہ تھرپارکر کے علاقہ ننگر پارکر میں کان کُنی کا جو ٹھیکہ دیا جارہا ہے وہ قانون کے مطابق ہے اور محکمہ جنگلی حیات سے مشورہ درکار ہے تاکہ قانونی کارروائی مکمل کی جاسکے ۔

جواب دیں

Back to top button