
کراچی ( رپورٹ شکیل نائچ ) وفاقی حکومت کی جانب سے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری کے اعلیٰ ترین فورم سینٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی ( سی ڈی ڈبلیو پی ) کے ڈیڑہ ماہ میں ہونے والے چار اجلاسوں میں 84 منصوبوں میں سے سندھ کے 24 میں سے 9 منصوبوں کی منظوری دینے اور 15 منصوبے التوا میں ڈالنے کا انکشاف ہوا ہے دستیاب سی ڈی ڈبلیو پی کے ایجنڈا کے مطابق یکم جون کو سی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس میں 12 منصوبے پیش کئے گئے جس میں سے سندھ کا صرف ایک منصوبہ سندھ سولر انرجی پروجیکٹ منظور کیا گیا سی ڈی ڈبلیو پی کا دوسرا اجلاس 23 جون کو منعقد ہوا جس میں 23 منصوبے پیش کئے گئے جس میں سے سندھ کا ایک منصوبہ لاڑکانہ سے لکھی تک ڈبل روڈ کی تعمیر کا تھا سی ڈی ڈبلیو پی کا تیسرا اجلاس 26 جون کو منعقد ہوا جس میں 25 منصوبے پیش کئے گئے جس میں سے سندھ کے 4 منصوبے منظور کئے گئے جن میں 2022ء کے سیلاب میں تباہ ہونے والے اسکولوں کی تعمیر ، کراچی ڈیولپمنٹ پیکج ، حیدرآباد اربن انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ پیکج اور کراچی کو پانی فراہم کرنے کے منصوبے کے فور کے تحت کے بی فیڈر اور کینجھر جھیل میں بہتری لانے اور کے بی فیڈر کی سیمینٹ کے ذریعہ لائیننگ کرنا شامل ہیں سی ڈی ڈبلیو پی کے 6 جولائی کو چوتھے اجلاس میں 20 منصوبے پیش کئے گئے جس میں سے سندھ کے دو منصوبوں کی منظوری دی گئی جن میں لاہور ساہیوال بہاولنگر موٹروے کو ملتان سکھر موٹر سے ملانے اور این 5 اور این 6 پر چار لین کی فلائی اوور تعمیر کرنا شامل ہیں ان چاروں اجلاسوں میں سندھ کے 15 منصوبوں کی منظوری نہیں دی گئی وہ منصوبے التوا میں ڈالے گئے ہیں ۔





