
گزشتہ دنوں لاہور میں واقعہ پبلک ہیلتھ انسٹیٹیوٹ میں پیش آئے ایک شرمناک واقعے نے خبروں میں اپنی جگہ بنائی ہے۔ یہ سیمینار کے دوران فحش ویڈیو چلنے کا واقعہ تھا۔ جس میں معززین کو شرمندگی اٹھانا پڑی جبکہ وزیر صحت بھی وہاں موجود تھے۔
اس حوالے سے اب مزید تفصیلات اور ایکشن سامنے آیا ہے۔ ایک اہلکار کا کہنا تھا کہ دیگر ممالک کے مقررین کو بھی اپنے تجربات اور تجاویز سے آگاہ کرنے کے لیے آن لائن سیمینار میں شامل ہونے کی دعوت دی گئی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ تمام مقررین کو لاگ ان کرنے اور سیمینار میں شامل ہونے کے لیے پاس ورڈ دیا گیا تھا۔
اخباری رپورٹ کے مطابق اہلکار نے بتایا کہ سیمینار جاری تھا کہ اس دوران کسی نے لاگ اِن کیا اور اسکرین پر 30 سیکنڈ دورانیے کی فحش ویڈیو کلپ چلادی، جس پر سیمینار میں موجود شرکا کو پریشانی اور شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔
بعد ازاں آئی پی ایچ کی انتظامیہ نے ہنگامی اجلاس بلایا جہاں اس معاملے پر تفصیلی گفتگو کی گئی، بعدازاں اجلاس نے معاملے کو ایف آئی اے کو رپورٹ کرنے کا فیصلہ کیا۔
اس سلسلے میں انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق معاملے کی اطلاع ایف آئی اے کے سائبر ونگ کو دے دی گئی ہے۔
ادارے کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ سے درخواست کی گئی ہے کہ معاملے میں ملوث ملزم کا سراغ لگا کر اسےگرفتار کیا جائے۔







