
کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان میں طارق رفیق کو اہم حیثیت حاصل تھی اور ایک لمبے عرصے تک وہ اس تنظیم کے ساتھ جڑے رہے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق طارق رفیق نے ضلع کوہستان میں داسو ڈیم پر کام کرنے والے چینی انجینئیرز پر خود کش حملے کا منصوبہ بنایا تھا۔
یاد رہے کہ یہ حملہ 14 جولائی 2021 کو کیا گیا تھا جس میں نو چینی انجینیئر ہلاک اور 26 زخمی ہو گئے تھے۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ کراچی میں چینی باشندوں پر خود کش حملے کے لیے حملہ آور کو تیار کرنے میں طارق نے بی ایل اے کی مدد کی تھی۔
سوات کے علاقہ مٹہ میں طارق رفیق کو ’بٹن خراب‘ کے نام سے جانا جاتا ہے اور صحافی ماجد نظامی کے مطابق اس کی وجہ یہ بتائی جاتی ہے کہ ایک خودکش حملے کی کوشش کے وقت ان کی بارودی جیکٹ کا بٹن کام نہیں کر سکا، جس کے بعد انھیں ’بٹن خراب‘ کی عرفیت ملی۔
کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان کے اہم کمانڈر اور داسو میں چینی انجینیئرز پر حملے کے ماسٹر مائنڈ طارق رفیق کے بارے میں متعدد ذرائع سے اطلاعات ہیں کہ وہ افغانستان میں ہلاک ہو گئے ہیں۔ سرکاری ذرائع کے مطابق یہ واقعہ افغانستان کے صوبہ کنڑ میں پیچ درہ کے مقام پر پیش آیا ہے۔
ایک سینیئر سکیورٹی عہدیدار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بی بی سی کو بتایا کہ ان کی اطلاع کے مطابق یہ واقعہ پیش آیا ہے لیکن افغانستان سے اب تک اس بارے میں باقاعدہ تصدیق نہیں کی گئی ، لیکن افغان طالبان کی جانب سے نہ اس خبر کی تصدیق کی گئی ہے نہ ہی تردید ۔







