
کراچی ( رپورٹ شکیل نائچ ) سندھ کے بلدیاتی ادارے فعال نہ ہونے کے سبب بجٹ منظور نہیں کراسکے ہیں جس کے باعث محکمہ بلدیات نے اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے بجٹ اخراجات کی تفصیلات طلب کرلی ہیں اور لوکل فنڈ آڈٹ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کوئی مالی ٹرانزیکشن منظور نہ کریں سیکریٹری محکمہ بلدیات کی جانب سے تمام میئرز و میونسپل کمشنرز ، چیئرمین و چیف افسر ڈسٹرکٹ کونسلز ، چیئرمین و چیف افسر میونسپل کمیٹیز ، چیئرمین و ٹاؤن افسر ٹاؤن کمیٹیز اور چیئرمین یونین کونسلز کو ایک مراسلہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ اپنے بجٹ کے اخراجات کی تفصیلات محکمہ بلدیات کو ارسال کریں تاکہ اس کی منظوری دی جاسکے بلدیاتی اداروں کے سربراہان 7 روز کے اندر بجٹ اخراجات کی تفصیلات اپنے بلدیاتی اداروں سے منظور کرکے محکمہ بلدیات کو ارسال کریں تاکہ اس کی حتمی منظوری دی جاسکے مجاز اتھارٹی کے علم میں یہ بات آئی ہے کہ کچھ بلدیاتی اداروں نے بجٹ کی منظوری نہیں لی جو قانون کی خلاف ورزی ہے اور اس سے بجٹ دستاویزات کی اشاعت میں مشکلات پیش آئیں گی مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ انہیں سختی سے ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ بجٹ قوانین پر سختی سے عمل کریں اور ڈائریکٹر لوکل آڈٹ کو سختی سے ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ کوئی مالی ٹرانزیکشن کی منظوری نہ دیں بلدیاتی ادارے بجٹ منظور کرنے کے بعد سرٹیفکیٹ دیں جس کے بعد محکمہ بلدیات حتمی منظوری دے گا ۔





