
پاکستان اور کرغزستان نے ایک دوسرے کے سزا یافتہ قیدیوں کے تبادلوں کا معاہدہ کرنے کا اصولی فیصلہ کیا ہے اس ضمن میں وفاقی حکومت نے مجوزہ معاہدے کی کاپی چاروں صوبائی حکومتوں کو ارسال کرتے ہوئے ان کی رائے طلب کرلی ہے اس معاہدے میں کہا گیا کہ دونوں ممالک کے شہری ایک دوسرے کے ملک میں اگر جرم کریں گے اور اس جرم میں انہیں اگر عدالتوں سے سزا ملے گی تو ان قیدیوں کو ایک دوسرے کے حوالے کیا جائے گا تاکہ وہ اپنے ملک میں سزا پوری کرسکیں اگر سزا یافتہ قیدی کو لینے کے لئے اس ملک کی ٹیم آئے گی تو وہ دوسرے ملک کو پیشگی اطلاع کرے گی تاکہ اس قیدی کو تمام دستاویزات اور عدالتی فیصلے کی کاپی سمیت دوسرے ملک کی ٹیم کے حوالے کیا جاسکے اس قیدی کے جرم اور سزا کے بارے میں دوسرے ملک کو آگاہ کیا جائے گا عدالتی فیصلے کی تصدیق شدہ کاپی دوسرے ملک کو فراہم کی جائے گی تمام دستاویزات انگریزی زبان میں تیار کئے جائیں گے وفاقی وزارت داخلہ نے چاروں صوبائی حکومتوں سے رائے طلب کی ہے کہ اس معاہدے میں اگر وہ اپنی رائے شامل کرانا چاہتے ہیں تو آگاہ کریں تاکہ ان کی رائے کو اس معاہدے میں شامل کیا جاسکے واضع رہے کہ پاکستان اور کرغیزستان کے درمیان سزا یافتہ قیدیوں کے تبادلے کا کوئی معاہدہ نہیں ہے اس وجہ سے دونوں ممالک کے قیدی ایک دوسرے ملک کی جیلوں میں بند ہیں اب معاہدے کے بعد سزا یافتہ قیدی ایک دوسرے کے ملک کے حوالے کئے جائیں گے صوبوں کی رائے کے بعد دونوں ممالک کا باقاعدہ معاہدہ ہوجائے گا ۔





