
گزشتہ روز امیر تحریک لبیک علامہ سعد حسین رضوی نے ایک یوٹیوب چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے تہلکہ خیز انکشافات کیے ۔
اینکر نے پوچھا کہ غیر ملکی سفیر پاکستان میں مذہبی جماعتوں کے آفس میں جا کر ان سے ملاقاتیں بھی کرتے ہیں لیکن کیا وجہ ہے کہ تحریک لبیک کی ایسی کوئی ملاقات آج تک منظر عام پر نہیں آئی ؟
سعد رضوی نے اینکر کے سوال کا جواب دیتے ہو بتایا کہ
ہمارے پاس بھی دیگر غیر ملکی سفیر آتے تھے لیکن وہ سب کیمرہ کی آنکھ سے بچ کر رات کے اندھیرے میں آیا کرتے تھے ۔
ان کا کہنا تھا کہ علامہ خادم حسین رضوی کے دور میں چائینز ، ریشین اور آسٹریلین ہائی کمیشن سفیر آیا کرتے تھے اور ان کی ملاقات بھی میں خود کروایا کرتا تھا کیونکہ وہ ملاقات کرنے کے لیے مجھ سے رابطہ کرتے تھے ۔
ایک سفیر نے میرے والد خادم رضوی سے کہا کہ آپ کی جماعت کے پاس اسٹریٹ پاور ہے لہذا آپ ہمارے لیے کام کریں تو میرے والد صاحب نے فرمایا کہ
” اب یہ بات میرے سامنے کی ہے دوبارہ نہ کرنا ”
"کہنے لگے کہ میں خالص پاکستانی ہوں اگر مجھے اس کام کی ضرورت ہوئی تو میں اپنے وطن کے پاس جاؤں گا ”
ان کا کہنا تھا کہ کاش ! میں وہ گفتگو ریکارڈ کر سکتا لیکن یہ ممکن نہیں تھا







