
فرانس میں پولیس اہلکار کے ہاتھوں نوجوان کی ہلاکت کے بعد پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ چوتھی رات بھی جاری رہا جبکہ پولیس کی جانب سے مختلف کارروائیوں کے دوران مزید 917 افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔
فرانسیسی میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعہ کی رات کی جانے والی گرفتاریوں میں فرانس کے دوسرے بڑے جنوبی شہر مارسیلے سے تعلق رکھنے والے 80 مظاہرین بھی شامل ہیں۔
مارسیلے کی صورتحال
سوشل میڈیا پر وائرل تصاویر اور ویڈیوز کے مطابق مارسیلے کی پرانی بندرگاہ کے علاقے میں دھماکہ ہوا جس کے بارے حکام نے کہا کہ وہ اسکی وجہ کی تحقیقات کر رہے ہیں لیکن یقین نہیں ہے کہ دھماکے میں کوئی جانی نقصان ہوا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ وسطی مارسیلے میں مظاہرین نے اسلحے کی دکان کو لوٹ لیا اور کچھ شکاری رائفلیں چرا لیں لیکن کوئی گولہ بارود وہاں نہیں تھا جبکہ اس دوران ایک شخص کو سٹور سے ممکنہ طور پر ایک رائفل کے ساتھ گرفتار بھی کیا گیا ہے۔
مارسیلے کے میئر بینوئٹ پایان نے قومی حکومت سے فوری طور پر اضافی نفری بھیجنے کا مطالبہ کیا اور اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ لوٹ مار اور تشدد کے مناظر ناقابل قبول ہیں۔
https://twitter.com/NeodiaFr/status/1644949940068573185?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1644949940068573185%7Ctwgr%5E10b7a9e442c78918e4a20d98cfd09950b0eb5c2c%7Ctwcon%5Es1_&ref_url=https%3A%2F%2Furdu.dunyanews.tv%2Findex.php%2Fur%2FWorld%2F736046







