تازہ ترینخبریںپاکستان

صوبہ بھر میں جائیداد کی رجسٹریشن کیلئے پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ سے معاہدہ

کراچی ( رپورٹ شکیل نائچ ) حکومت سندھ نے صوبہ بھر میں جائدادوں کی رجسٹریشن ، ریکارڈ آف رائیٹس ، میوٹیشن ، منتقلیوں ، ایگزیکیوشن اور رجسٹریشن آف ڈیڈ اینڈ سرٹیفکیٹ کے لئے پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ سے سروس لیول معاہدہ کرنے کیلئے سندھ ہائی کورٹ کو یقین دہانی کرادی ہے سندھ ہائی کورٹ نے چیف سیکریٹری کو حکم دیا تھا کہ 90 روز میں لینڈ ایڈمنسٹریشن اینڈ ریونیو مئنجمنٹ انفارمیشن سسٹم کے سروس سینٹر قائم کئے جائیں جس پر حکومت سندھ نے پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ سے معاہدہ کی منظوری دے دی ہے حکومت سندھ نے سندھ ہائی کورٹ کو آگاہ کیا ہے کہ صوبہ میں 27 سروس سینٹر قائم کئے گئے ہیں لیکن وہ مکمل فعال نہیں ہوئے اس وقت کمپیوٹرائز ریکارڈ آف رائٹ جاری کیا جارہا ہے جس میں درخواست دہندہ کو 300 روپے فی صفحہ کے حساب سے ریکارڈ فراہم کیا جاتا ہے ان سروس سینٹرز سے پراپرٹی دستاویزات کی رجسٹریشن اور میوٹیشن کے دستاویزات نہیں دیئے جاتے کیونکہ لارمس نام سے نیا منصوبہ بنایا گیا ہے اس سے ای رجسٹریشن ، ای میوٹیشن ، ای کراپ اسیسمنٹ اور ڈیٹا سینٹرز کی اپ گریڈیشن کی جائے گی جس کی منظوری محکمہ منصوبہ و ترقیات کے پاس التوا میں پڑی ہوئی ہے اس صورتحال کے پیش نظر صوبائی وزیر ریونیو اور چیف سیکریٹری نے سندھ ہائی کورٹ کو آگاہ کیا کہ پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ سے معاہدہ کیا جارہا ہے تاکہ سروس سینٹرز سے ای رجسٹریشن اور ای میوٹیشن کا کام شروع کیا جاسکے اس منصوبہ پر 17 کروڑ 58 لاکھ 58 ہزار روپے خرچ ہوں گے اور یہ منصوبہ 7 ماہ میں مکمل ہوگا اور درخواست دہندہ کو 45 روز میں جواب دے دیا جائے گا انہیں مالی سال 2023-24ء میں 9 کروڑ 43 لاکھ 14 ہزار روپے اور مالی سال 2024-25ء میں 8 کروڑ 15 لاکھ 43 ہزار روپے کی ادائیگی کی جائے گی اپ گریڈیشن پر 35 سے 40 کروڑ روپے خرچ ہوں گے پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کو دوسال میں 17 کروڑ 58 لاکھ 58 ہزار روپے کی ادائیگی کی جائے گی وزیر اعلیٰ نے پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ سے معاہدے کی منظوری دے دی ہے ۔

جواب دیں

Back to top button