
کراچی ( رپورٹ شکیل نائچ ) پاکستان پیپلز پارٹی کو سندھ میں حکمرانی کرتے ہوئے 15 سال مکمل ہوگئے ہیں اس عرصہ میں ترقیاتی بجٹ 26 فیصد اور غیر ترقیاتی بجٹ 88 فیصد خرچ کیا گیا ان 15 سالوں میں 6 کھرب 43 ارب 76 کروڑ 49 لاکھ 80 ہزار روپے ترقیاتی بجٹ خرچ کیا جاسکا جبکہ غیر ترقیاتی بجٹ 10 کھرب 97 ارب 22 کروڑ 36 لاکھ 62 ہزار روپے خرچ کیا جاسکا محکمہ خزانہ کے دستاویزات کے مطابق مالی سال 2008-09ء سے لے کر مالی سال 2022-23ء تک ترقیاتی بجٹ کی مد میں 25 کھرب 13 کروڑ 13 ارب 66 کروڑ 50 لاکھ روپے مختص کئے گئے جس میں سے 17 کھرب 95 ارب 65 کروڑ 9 لاکھ 87 ہزار روپے جاری کئے گئے اس میں سے 64 ارب 37 کروڑ 64 لاکھ 98 ہزار روپے خرچ کئے جاسکے جبکہ 15 برسوں میں غیر ترقیاتی بجٹ 87 کھرب 65 ارب 47 کروڑ 37 لاکھ 66 ہزار روپے مختص کیا گیا اور اس میں سے 76 کھرب 68 ارب 21 کروڑ 41 لاکھ 4 ہزار روپے خرچ کئے جاسکے اس رقم میں سے 10 کھرب 97 ارب 22 کروڑ 36 لاکھ 62 ہزار روپے کی رقم خرچ نہیں کی جاسکی ترقیاتی بجٹ کی سست روی کا سبب یہ بتایا جارہا ہے کہ تحقیقاتی اداروں نے کئی افسران کے خلاف تحقیقات کی مقدمات بنائے جبکہ غیرترقیاتی بجٹ میں افسران اور وزراء نے ملکی و غیر ملکی دورے کئے علاج معالجہ کرایا نئی گاڑیاں ، فرنیچر ، ایئرکنڈیشن ، ریفریجریٹر خریدے بجلی ، گیس و پانی کے بل ادا کئے دفاتر و گھروں کی تعمیر ، مرمت و تزئیں آرائش کرائی ادویات ، طبی مشینری و طبی آلات خریدے ۔





