تازہ ترینخبریںپاکستان

پنشن فنڈز میں اربوں روپے کی بیقاعدگیوں کا ڈائریکٹر جنرل آڈٹ نے نوٹس لے لیا

کراچی ( رپورٹ شکیل نائچ ) سندھ میں پنشن فنڈز میں اربوں روپے کی بیقاعدگیوں کا ڈائریکٹر جنرل آڈٹ نے نوٹس لیتے ہوئے حکومت سندھ سے گذارش کی ہے کہ وہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان سے 10 مالی سال 2011-12ء سے مالی سال 2020-21ء تک کی فرانزک آڈٹ کرائے

ڈائریکٹر جنرل آڈٹ نے سندھ کے 45 محکموں زراعت ، اوقاف ، سینیئر ممبر بورڈ آف ریونیو ، وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ ، کالج ایجوکیشن ، کوآپریٹو ، ثقافت و ٹوئرازم ، اسپیشل ایجوکیشن ، توانائی ، ایکسائیز اینڈ ٹیکسیشن ، خزانہ ، خوراک ، جنگلات و جنگلی حیات ، گورنر ہاؤس ، صحت ، داخلہ ، انسانی حقوق ، صنعت و تجارت ، اطلاعات ، انفارمیشن ٹیکنالوجی ، بین الصوبائی رابطہ ، سرمایہ کاری ، محنت ، قانون و پارلیمانی امور ، لائیواسٹاک ، مائینز اینڈ منرل ، اقلیتی امور ، منصوبہ بندی وترقیات ، بہبود آباد ، صوبائی اسمبلی ، صوبائی محتسب ، صوبائی محتسب برائے انسداد حراسگی خواتین ، اسکول ایجوکیشن ، سروسز جنرل ایڈمنسٹریشن اینڈ کوآرڈی نیشن ، سماجی بہبود ، کھیل و امور نوجوانان ، ٹرانسپورٹ ، یونیورسٹیز اینڈ بورڈز ، ترقی خواتین ، ورکس اینڈ سروسز ، آبپاشی ، پبلک ہیلتھ انجنیئرنگ اور بلدیات کو ایک مراسلہ ارسال کیا ہے کہ حکومت سندھ فوری طور پر محکمہ خزانہ کے ذریعہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان سے درخواست کرے کہ وہ پنشنرز فنڈز کی 2011-12ء سے لیکر 2020-21ء تک دس سالہ فرانزک آڈٹ کرے

اس کا مقصد یہ ہے کہ گھوسٹ پنشنرز کی نشاندہی ہوسکے یا پھر دوسری جعلسازی پکڑی جائے جس سے سرکاری خزانہ کو نقصان پہنچ رہا ہے صوبائی خزانہ پر پنشن واجبات کا بہت بڑا وزن ہے اور اس میں ناجائز طریقے سے سالانہ اضافہ ہوتا جارہا ہے

یہ بات قابل تشویش ہے موجودہ فرانزک آڈٹ کرانے کی کوشش کا مطلب ہے کہ پنشنرز کا حقیقی ڈیٹا سامنے آئے اور اس میں اصل پنشنرز کو پنشن ملے ڈائریکٹر جنرل آڈٹ نے مراسلہ میں گذارش کی ہے کہ انہیں پنشنرز کا مطلوبہ ڈیٹا یا معلومات تاحال فراہم نہیں کی گئی اس لئے دوبارہ درخواست کی جاتی ہے کہ انہیں مطلوبہ ڈیٹا یا معلومات پیش کی جائے تاکہ آڈٹ سرگرمیاں بہتر انداز سے جاری رکھی جا سکیں ۔

جواب دیں

Back to top button