تازہ ترینخبریںپاکستان

محکمہ منصوبہ بندی وترقیات کا ترقیاتی منصوبوں کی کارکردگی پر عدم اطمنیان

کراچی ( رپورٹ شکیل نائچ ) محکمہ منصوبہ بندی وترقیات نے رواں مالی سال کے چھ ماہ کے دوران ترقیاتی منصوبوں کی کارکردگی پر عدم اطمنیان کا اظہار کیا ہے یہ بات ابتدائی چھ ماہ کی کارکردگی رپورٹ کے حوالے سے محکمہ منصوبہ بندی وترقیات نے اپنے رپورٹ میں کہی ہے رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے گذشتہ سال سیلاب کی وجہ سے سالانہ ترقیاتی پروگرام کی رقم میں سے 87 ارب روپے ریلیف اور بحالی کی سرگرمیوں پر خرچ کئے گئے جس کے باعث سالانہ ترقیاتی پروگرام کی رقم 3 کھرب 32 ارب 16 کروڑ 50 لاکھ سے کم کرکے 2 کھرب 67 ارب 65 کروڑ 20 لاکھ روپے کیا گیا 31 مارچ تک سالانہ ترقیاتی پروگرام 2 کھرب 53 ارب 4 کروڑ 10 لاکھ روپے تھا 31 دسمبر 2022ء تک 2 کھرب 67 ارب 65 کروڑ 20 لاکھ روپے کی رقم سے 50 فیصد نظر ثانی رقم ایک کھرب 35 ارب 12 کروڑ 90 لاکھ روپے کی رقم جاری کی گئی جبکہ مارچ 2023ء تک ایک کھرب 69 ارب 53 کروڑ 90 لاکھ روپے جاری کئے گئے جو 63 فیصد تھا 31 دسمبر 2022ء تک 61 ارب 2 کروڑ روپے خرچ کئے گئے جو 64 فیصد تھی 31 مارچ 2023ء تک ایک کھرب 69 ارب 53 کروڑ 90 لاکھ روپے جاری کئے گئے 1515 منصوبے مکمل ہوسکتے ہیں جبکہ 796 منصوبوں کی مکمل رقم جاری ہونے کے بعد مکمل ہوجائیں گے محکمہ منصوبہ بندی وترقیات کی مانیٹرنگ اینڈ ایوالیوشن ونگ نے نے 265 منصوبوں کی کارکردگی پر عدم اطمنیان کا اظہار کیا ہے 31 دسمبر 2012ء تک 400 ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد بھی اطمنیان بخش نہیں مانیٹرنگ رپورٹ پر مکمل عمل نہیں کیا گیا جن منصوبوں پر عدالتوں میں مقدمات چل رہے ہیں ان کی فہرست بھی فراہم نہیں کی گئی 666 منصوبوں پر کوئی رقم خرچ نہیں کی گئی کیونکہ ان کے فنڈز کو دوبارہ نئی شکل نہیں دی گئی محکمہ خزانہ نے فنڈز جاری نہیں کیونکہ زمین دستیاب نہیں تھی نئی گاڑیوں کی خریداری پر پابندی تھی اور ریونیو کے ٹینڈر ہونے تھے متعلقہ محکمہ نے 1652 نئے ترقیاتی منصوبوں میں سے 720 منصوبوں کی پی سی ون فراہم کیں تاکہ متعلقہ فورم پر زیر غور آسکیں 26 اپریل 2023ء تک ان منصوبوں اضافہ ہوا اور وہ 1331 منصوبوں تک جاپہنچے جس میں پی ڈی ڈبلیو پی کے 243 منصوبے اور ڈی ڈی ڈبلیو پی کے 1088 منصوبے شامل ہیں متعلقہ محکمے پچھلے پانچ سال میں مکمل کئے گئے 1487 منصوبوں کی تفصیلات فراہم کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں ۔

جواب دیں

Back to top button