
کراچی ( رپورٹ شکیل نائچ ) ایک طرف سپریم کورٹ نے ایڈہاک ، کنٹیجنسی ، ڈیلی ویجز ملازمین کی بھرتی پر پابندی عائد کردی ہے تو دوسری جانب محکمہ جنرل ایڈمنسٹریشن میں کنٹیجنسی کی بنیاد پر 54 افراد کو بھرتی کرنے کی تیاری کی گئی ہے محکمہ جنرل ایڈمنسٹریشن کی جانب سے چیف سیکریٹری کو ایک نوٹ ارسال کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جنرل ایڈمنسٹریشن ونگ کی جانب سے آگاہ کیا جاتا ہے کہ اس وقت امن و امان کی صورتحال کے پیش سیکیورٹی کا موجودہ سسٹم ضروریات کے مطابق ناکافی ہے سندھ سیکریٹریٹ کی 6 عمارتیں ، محکمہ خزانہ کا کمپلیکس اور دو بلاک ہیں جن کی اس کے لئے صرف ایک درجن سیکیورٹی اہلکار اور سیکیورٹی گارڈز ہیں جن کو مشکلات درپیش ہیں فول پروف سیکیورٹی کے لئے کنٹیجنسی ( عارضی ) بنیاد پر سیکیورٹی گارڈز بھرتی کئے جائیں اس علاوہ وزیر اعلیٰ کے مشیروں اور معاونین خصوصی کو ڈرائیورز اور ٹیلیفون آپریٹرز کی ضرورت ہے جن کی کنٹیجنسی بنیاد پر بھرتی کی جائے پچھلے کئی برسوں سے گریڈ ایک سے گریڈ 15 تک کے ملازمین کی بھرتیوں پر پابندی ہے جنرل ایڈمنسٹریشن ونگ اس بات کی پابند ہے کہ مشیروں اور معاونین خصوصی کو ڈرائیور اور ٹیلیفون آپریٹر فراہم کرے اور جن افسران کو گاڑیاں فراہم کی گئی ہیں وہ ڈرائیور لینے کے حقدار ہیں اس کے علاوہ خاکروبوں کی اسامیاں بھی خالی ہیں ان کی بھرتیوں سے عمارتوں کی صفائی ستھرائی بہتر رہے گی کیونکہ صفائی کے حوالے سے شکایات موصول ہورہی تھیں محکمہ جنرل ایڈمنسٹریشن کو 54 خالی اسامیوں پر کنٹیجنسی بنیاد پر بھرتیوں کی اجازت دی جائے جس میں 9 ٹیلیفون آپریٹرز ، 25 ڈرائیورز ، 3 چوکیدار اور 8 خاکروب شامل ہیں اس لئے گذارش کی جاتی ہے کہ ان خالی اسامیوں پر کنٹیجنسی کی بنیاد پر بھرتیوں کی اجازت دی جائے تاکہ معمولات کے کام بہتر انداز میں نمٹائے جاسکیں ان میں سے ہر ایک کو 25 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ دی جائے گی ۔





