Editorial

سستے روسی تیل کی آمد، انقلابی موقع

ملک عزیز میں اس وقت ایندھن کے نرخ تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہیں۔ پچھلے ڈیڑھ، دو سال کے دوران پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 3گنا اضافہ ہوچکا ہے۔ اس کی وجہ سے ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی کھپت بھی خاصی کم ہوگئی ہے۔ پٹرولیم مصنوعات کے نرخ بڑھنے سے جہاں غریب موٹر سائیکل سواروں کے اخراجات بڑھ جاتے ہیں، وہیں پبلک ٹرانسپورٹ پر سفر کرنے والے غریب عوام کے لیے کرایوں میں بھی اضافہ کردیا جاتا ہے۔ اسی طرح ہر شے کے دام بڑھادیے جاتے ہیں۔ پچھلے ایک ماہ کے دوران ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں واضح کمی کی گئی ہے، اس کے باوجود نہ اشیاء کے دام کم کیے گئے نہ ہی ٹرانسپورٹ کرایوں میں کمی دیکھنے میں آئی۔ منافع خور عوام کی جیبوں پر نقب لگانے میں مصروفِ عمل ہیں۔ بہرحال پاکستان میں اس وقت بھی پٹرولیم مصنوعات کے دام بہت زیادہ ہیں اور ان میں بڑی کمی کی ضرورت محسوس ہوتی ہے۔ موجودہ حکومت جب سے برسر اقتدار آئی ہے، وہ ایندھن سمیت اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں کمی کرنے اور عوام کے مصائب اور مشکلات کو حل کرنے کے مشن پر پوری تندہی سے عمل پیرا ہے۔ اس کے لیے اس نے بڑے اقدامات کیے ہیں۔ سستے ایندھن کے حصول کے لیے اُس نے ترکمانستان اور روس سے بڑے معاہدے کیے ہیں۔ روس سے سستے نرخوں پر خام تیل کی پہلی کھیپ پاکستان پہنچ گئی ہے۔ اس کے پہنچنے اور یہ تسلسل قائم رہنے سے ملک عزیز میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں واضح کمی واقع ہوسکتی ہے۔ اخباری اطلاع کے مطابق پاکستان نے تاریخ رقم کردی اور پہلا روسی خام تیل بردار جہاز کراچی بندرگاہ پہنچ گیا۔ شپنگ ذرائع کے مطابق خام تیل لے کر روسی جہاز ’’پیور پوائنٹ’’ کراچی بندرگاہ پہنچ گیا،183میٹر لمبے روسی جہاز پیور پوائنٹ میں 45ہزار میٹرک ٹن تیل لدا ہے۔ سمندری طوفان سے قبل جہاز کراچی پہنچنے میں کامیاب ہوگیا۔ شپنگ ذرائع نے بتایا کہ روسی خام تیل کا جہاز کراچی پورٹ کی آئل پیئر2 پر تیل ترسیل کرے گا اور جہاز کو آج ہی کراچی پورٹ کی برتھ پر لگادیا جائے گا۔ روس سے درآمد ہونے والا خام تیل پاکستان میں توانائی کی طلب پوری کرنے کے ساتھ خام تیل کی درآمد سی زرمبادلہ پر پڑنے والے دبائو کو بھی کم کرنے میں مدد دے گا۔ روس سے خام تیل کی 50ہزار ٹن کی دوسری کھیپ بھی ایک ہفتے میں کراچی پہنچے گی، روسی خام تیل آزمائشی بنیادوں پر پاکستان ریفائنری میں ریفائن کیا جائے گا۔ وزارت پٹرولیم کے ذرائع کے مطابق روس سے خام تیل کی موخر ادائیگی کی سہولت کے ساتھ پُرکشش ڈسکائونٹ پر خریدا جارہا ہے، جس سے پاکستان کو توانائی کے بحران سے نکالنے کے ساتھ زرمبادلہ کے ذخائر کو مستحکم رکھنے میں بھی مدد ملے گی۔ پاکستان کی دو بڑی ریفائنریز پاکستان ریفائنری لمیٹڈ نے اپنی ضرورت کا ایک تہائی سے 50فیصد گنجائش روسی خام تیل سے پوری کرنے میں دلچسپی ظاہر کی تھی جب کہ پارکو کی جانب سے ایک تہائی یا 33فیصد روسی لائٹ خام تیل کی دیگر خطوں سے درآمد خام تیل میں بلینڈ کرنے میں دلچسپی ظاہر کی تھی۔ پاکستان کے نجی شعبے نے بھی اپنی ضرورت 80فیصد روسی خام تیل سے پوری کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے پہلے روسی خام تیل بردار جہاز کے کراچی بندرگاہ پہنچنے پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ اپنی ٹویٹ میں وزیراعظم نے کہا کہ میں نے قوم سے اپنا ایک اور وعدہ پورا کردیا ہے اور روس سے رعایتی خام تیل لے کر پہلا جہاز کراچی پہنچ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاز سے آج سے روسی تیل نکالنا شروع کیا جائے گا، آج ایک انقلابی دن ہے۔ انہوں نے کہا کہ خوشحالی، اقتصادی ترقی اور انرجی سیکیورٹی کی جانب ایک ایک قدم آگے بڑھ رہے ہیں، یہ پاکستان کیلئے روسی تیل کا پہلا کارگو اور نئے پاک روس تعلقات کا آغاز ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ان تمام لوگوں کو سراہتا ہوں جو اس قومی کوشش کا حصہ رہے اور روسی تیل کی درآمد کو حقیقت میں بدلنے میں اپنا حصہ ڈالا۔ روسی تیل کی پاکستان آمد ایک بڑا سنگِ میل ہے، جیسا کہ وزیراعظم نے کہا، یقیناً یہ ایک انقلابی موقع ہے، ملک کو اس کی ضرورت بھی تھی، یہ ایک ایسا خواب تھا، جو موجودہ حکومت کی شبانہ روز محنتوں کے طفیل پورا ہوا۔ اس کا کریڈٹ حکومت کو نہ دینا بڑی ناانصافی کے زمرے میں آئے گا۔ حکومت نے برسراقتدار آنے کے بعد روس سے تیل میں دلچسپی ظاہر کی۔ اس کے لیے پچھلے مہینوں روسی وفد پاکستان آیا۔ حکام سے ملاقاتیں رہیں، مذاکرات ہوئے، معاملات طے ہوئے۔ اب جاکے روس سے تیل کی درآمد نے حقیقت کا روپ دھارا ہے۔ ان شاء اللہ روس سے تیل کی درآمدات کا تسلسل برقرار رہنے سے آئندہ چند مہینوں میں وطن عزیز میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں معمول پر لانے میں خاصی مدد ملے گی۔ اس کے ذریعے توانائی کے بحران کا حل بھی نکل سکے گا جب کہ سب سے بڑھ کر عوام کی اشک شوئی ہوسکے گی کہ اُن کو مناسب نرخوں پر ان کی فراہمی ہوسکے گی۔ وزیر مملکت برائے پٹرولیم مصدق ملک بھی ایک سے زائد مرتبہ کہہ چکے ہیں کہ روس سے تیل کی درآمدات میں تسلسل سے ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں واضح کمی ہوسکے گی۔ ضروری ہے کہ حکومت اس حوالے سے مزید اقدامات کرے۔ اس تسلسل کو قائم رکھنے میں اپنا کردار ادا کرے۔ سب سے بڑھ کر ملک میں پٹرولیم مصنوعات اور گیس وغیرہ کے نرخ مناسب سطح پر لانے کے لیے اقدامات کرے۔ ان کی قیمتوں میں کمی سے مہنگائی کے زور میں واضح گراوٹ لانے میں خاصی مدد ملے گی۔ دوسری جانب موجودہ حکومت معیشت کی بہتری کے لیے اقدامات میں مصروفِ عمل ہے۔ وہ معیشت کا پہیہ چلانے اور اسے ڈگر پر لانے کے لیے بڑے فیصلے کررہی ہے۔ اس نے ان نامساعد حالات میں بھی متوازن اور معیاری بجٹ پیش کرکے عوام کے دل جیت لیے ہیں۔ ان شاء اللہ ان اقدامات کے ذریعے معیشت کی صورت حال بہتر بنانے میں خاصی مدد ملے گی۔
جھڑپ میں 3جوان شہید، 3دہشتگرد جہنم واصل
پچھلے کچھ عرصے سے دہشت گردی کا عفریت ملک عزیز میں پھر سے سر اُٹھاتا دِکھائی دیتا ہے۔ دو صوبوں میں دہشت گرد کارروائیاں تواتر کے ساتھ جاری ہیں۔ اس کے علاوہ ملک کے مختلف حصّوں میں بھی کبھی کبھار کوئی تخریبی واقعہ رونما ہوتا ہے، تاہم بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں دہشت گرد عناصر اپنی مذموم کارروائیوں میں مصروفِ عمل ہیں، سیکیورٹی فورسز ان کا سر کچلنے کے لیے آپریشنز جاری رکھی ہوئی ہیں، پچھلے چند ماہ کے دوران کئی دہشت گرد جہنم واصل کیے جاچکے ہیں جب کہ سیکیورٹی اہلکاروں نے بھی جامِ شہادت نوش کیا ہے۔ گزشتہ روز شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان جھڑپ میں 3جوان شہید جبکہ 3دہشت گرد مارے گئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقے میران شاہ میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان جھڑپ 9اور 10 جون کی درمیانی شب ہوئی، سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 3دہشت گرد ہلاک جبکہ 4زخمی ہوئے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ شدید فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے تین بہادر جوان بھی جام شہادت نوش کرگئے، شہدا میں صوبیدار اصغر علی، سپاہی نسیم خان اور سپاہی محمد زمان شامل ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردوں کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولیاں برآمد ہوئی ہیں۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ علاقے میں دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے، مسلح افواج دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہیں، ہمارے بہادر جوانوں کی قربانیاں ہمارے عزم کو اور تقویت دیتی ہیں۔ ہر سیکیورٹی اہلکار، جس نے وطن کے لیے اپنی زندگی کی بھی پروا نہ کی اور جامِ شہادت نوش کیا، قوم کا فخر ہے، عوام ان کی قربانیوں کو قدر اور احترام کی نظر سے دیکھتے ہیں۔ پاک افواج پر محب وطن عوام کو فخر تھا، ہے اور ہمیشہ رہے گا۔ ملک و قوم کے لیے ان کے عظیم کردار کو یہ قوم کبھی فراموش نہیں کر سکے گی۔ ضروری ہے کہ ملک سے دہشت گردی کو جڑ سے اُکھاڑ پھینکا جائے۔ اس کے لیے آپریشنز کو تواتر کے ساتھ جاری رکھا جائے۔ ہر دہشت گرد کو چُن چُن کر جہنم واصل کیا جائے۔ گرفتار کرکے نشان عبرت بنایا جائے۔ ارض پاک کو ان ناسوروں سے پاک کیا جائے۔ سیکیورٹی فورسز ان شاء اللہ جلد ان عناصر کی کمر توڑنے میں کامیاب ہوں گی اور ملک میں پھر سے امن و امان کی صورت حال بہتر ہوسکے گی۔

جواب دیں

Back to top button