
کراچی ( رپورٹ شکیل نائچ ) کیماڑی سانحہ کے بعد مستقبل میں مشکوک اموات کے پیش نظر حکومت سندھ نے نئی 27 نکاتی ایس او پیز جاری کردی ہے
ایسی صورت میں ہنگامی حالات کے پیش نظر سیکریٹری محکمہ داخلہ کی سربراہی میں 8 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے کمیٹی میں متعلقہ ڈی آئی جی ، دائریکٹر جنرل سندھ ادارہ تحفظ ماحولیات ، متعلقہ ڈپٹی کمشنر ، پولیس سرجن کراچی ، متعلقہ ایس پی انویسٹیگیشن ، متعلقہ ڈی ایچ او اور متعلقہ ایس ایچ او کو شامل کیا گیا ہے
کمیٹی کو معاونت کے لئے ایک ممبر مقرر کرنے کا اختیار ہوگا حکومت سندھ کی جانب سے جاری کی گئی ایس او پی کے تحت کسی بھی مشکوک اموات کے واقعہ کی صورت میں سب سے پہلے متعلقہ ایس ایچ او ڈیتھ سین ( موت والے مقام ) کو محفوظ کرے گا تحقیقات کے لئے آنے والی ٹیم کو ایس ایچ او سیکیورٹی فراہم کرے گا
تاکہ سین انویسٹیگیشن ( جائے وقوعہ کی تحقیقات ) کی جاسکے اور مئجسٹریٹ کی موجودگی مرنے والے افراد کی باڈی فوری پوسٹ مارٹم کے لئے بھیجی جاسکے کسی ایسے واقعہ کی صورت میں چیف سیکریٹری مذکورہ کمیٹی کو 12 گھنٹوں کے اندر اجلاس بلانے کا حکم دے سکتے ہیں کمیٹی اپنے پہلے اجلاس میں واقعہ کے بارے میں ممکنہ خدشات کے بارے میں آگاہ کرے گی اور ہر اجلاس کے منٹس تیار کرے گی
اجلاس کے 6 گھنٹوں کے اندر کمیٹی میں شامل پولیس ، محکمہ صحت اور ادارہ تحفظ ماحولیات کے نمائندے جائے وقوعہ کا دورہ کریں گے اور اپنی نگرانی میں شواہد جمع کرکے ٹیسٹ ، پوسٹ مارٹم ، نمونے حاصل کرکے تفتیش شروع کرے گی تمام نمونے جمع کرنے کے بعد لیبارٹری سے 6 گھنٹے کے اندر لیبارٹری سے رپورٹ لی جائے گی ادارہ تحفظ ماحولیات کی جانب سے شواہد جمع کرکے تحقیقات کی جائے گی کہ اس واقعہ کے اسباب کیا ہیں
لاشوں کی پولیس سرجن ، ایڈیشنل پولیس سرجن کی موجودگی میں پوسٹ مارٹم کیا جائے گا اور میڈیکل بورڈ تشکیل دیا جائے گا جس میں پیتھالوجی پروفیسر ، فرانزک میڈیسن ، سینیئر ایم ایل او یا خاتون ایم ایل او شامل ہوں گے
مئجسٹریٹ کے حکم پر ڈی ایچ او اس میڈیکل بورڈ سے تعاون کرے گا تمام آلات فراہم کرے گا ڈی ایچ او کسی بھی میڈیکل افسر کو پابند کریں گے کہ وہ ڈیٹا جمع کریں لیبارٹریز جلد از جلد رپورٹ فراہم کریں گی متعلقہ افسر لیبارٹریز کی رپورٹ فوری طور پر کمیٹی کو فراہم کریں گے
کمیٹی کے دوسرے اجلاس میں لیبارٹری سے آنے والی رپورٹوں کی روشنی میں اسباب معلوم کرنے کے لئے اقدامات کا حکم دے گی کمیٹی اپنی رپورٹ متعلقہ عدالت میں پیش کرے گی لیبارٹری کی رپورٹس آنے کے بعد کمیٹی فائنل رپورٹ تیار کرکے چیف سیکریٹری کو پیش کرے گی تاکہ وہ رپورٹ متعلقہ عدالت میں پیش کی جاسکے کمیٹی کو مکمل اختیار ہوگا کہ وہ مشکوک اموات کے بعد کسی بھی محکمہ کو ہدایات دے یا ان سے کوئی دستاویز یا معلومات لے جب کمیٹی کام کررہی ہو تو تمام متعلقہ ادارے کمیٹی سے تعاون کریں ۔







