
کراچی ( رپورٹ شکیل نائچ ) چیف سیکریٹری سندھ کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ میں اطلاعات تک رسائی کے قانون پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کا حلف نامہ دینے کے باوجود مختلف محکموں کی جانب سے اس قانون پر عمل نہ کرنے پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے
حکومت سندھ نے تمام صوبائی محکموں ، ان کے ذیلی اداروں اور خودمختار اداروں کو اطلاعات تک رسائی کے قانون پر مکمل عمل کرنے کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے
چیف سیکریٹری سندھ کے حکم پر محکمہ سروسز جنرل ایڈمنسٹریشن اینڈ کوآرڈی نیشن کی جانب سے تمام محکموں کو جاری کئے ایک مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ وہ اطلاعات تک رسائی کے قانون پر مکمل عمل کرائیں اپنے محکموں ، ذیلی اداروں اور خودمختار اداروں کو پابند کیا جاتا ہے کہ اپنے محکموں کے ترقیاتی منصوبوں ، کام کی نوعیت اور ذمہ داریوں ، روزانہ کے نمٹائے جانے والے امور ، رولز ریگیولیشن ، نوٹیفکیشن ، سرکلر ، ہدایات اور قانونی معاملات پر فیصلوں سے آگاہ کیا جائے
فیصلوں کے مروجہ طریقہ کار کے بارے میں آگاہ کیا جائے ترقیاتی منصوبوں سے متعلق فیصلوں سے آگاہ کیا جائے افسران اور ملازمین کی تعلیمی قابلیت اور استحقاق کے بارے میں ہدایات دی جائیں سبسڈی پروگرام کے بارے میں آگاہی دی جائے ایک مکمل پبلک انفارمیشن افسر کا تقرر کیا جائے
درخواست ملنے کے بعد فوری طور پر معلومات فراہم کی جائے مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ چیف سیکریٹری نے اس بات کا نوٹس لیا ہے کہ مختلف محکموں نے تاحال اس ایکٹ پر عمل نہیں کیا ان کو چیف سیکریٹری کی ناراضگی کے بارے میں آگاہ کیا جائے انہیں ہدایت کی جائے کہ وہ سات روز میں مطلوبہ معلومات اپنے محکمہ کی ویب سائٹ پر رکھی جائے سیکشن 6 کے تحت اپنے محکمہ کی معلومات ویب سائٹ پر رکھیں تاکہ عام آدمی کی اطلاع تک رسائی کو ممکن بنایا جاسکے تمام محکموں کو پابند بنایا جائے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ اس ایکٹ پر مکمل عمل کیا جائے
اس ضمن میں سیکریٹری محکمہ اطلاعات سے بھی معاونت لی جاسکتی ہے اس قانون پر عمل کرنے کی رپورٹ چیف سیکریٹری کو فراہم کی جائے ۔







