تازہ ترینخبریںسیاسیات

کیا تحریکِ انصاف کے بکھرے رہنما اپنی ایک سیاسی پارٹی بنا کر ابھر سکتے ہیں ؟

کیا تحریکِ انصاف کے بکھرے رہنما اپنی ایک سیاسی پارٹی بنا کر ابھر سکتے ہیں ؟

پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کی جماعت تحریک انصاف بظاہر سیاسی ’جوڑ توڑ‘ کا محور بن کر سامنے آ رہی ہے۔ نو مئی کے واقعات کے تناظر تحریک انصاف کے بیشتر سینیئر رہنما اور ٹکٹ ہولڈر یا تو پارٹی کو خیرآباد کہہ چکے ہیں یا سیاست کو ہی۔ تحریک انصاف کو خیر آباد کہنے والوں کی تعداد ایک اندازے کے مطابق 106 ہو گئی ہے ۔

ہمارے ایک سینیئر تجزیہ کار رضا ہاشمی یہ سمجھتے ہیں کہ پی ٹی آئی کو چھوڑنے والے کچھ سابق ممبران کو پاکستان پیپلز پارٹی نے لے لیا ہے، کچھ ق لیگ میں شمولیت اختیار کر چکے ہیں۔ تاہم ن لیگ کے حوالے سے ابھی ابہام موجود ہے۔

ن لیگ کے پاس یا تو اپنے لوگ موجود ہیں اس لیے وہ اس طرح کے لوگوں کو لینا نہیں چاہے گی جو ان کے خلاف ماضی میں حدیں کراس کر چکے ہیں اور کچھ لوگ خود بھی جانا نہیں چاہیں گے کیونکہ ن لیگ کی مقبولیت اس وقت خود بھی کچھ زیادہ اچھی نہیں ہے۔

"رضا ہاشمی” سمجھتے ہیں کہ ایسی صورتحال میں وہ لوگ جو کسی دوسری جماعت میں نہیں جا سکتے ان کے پاس ایک آپشن یہ ہے کہ وہ اپنا ایک گروہ بنا لیں۔

’یہ تمام لوگ مل کر اپنا ایک الگ آزاد گروپ بھی بنا سکتے ہیں۔ کیونکہ وہ عمران خان کی پی ٹی آئی کے ووٹ کا بھی فائدہ اٹھانا چاہیں گے۔

جواب دیں

Back to top button