تازہ ترینخبریںکاروبار

پاکستان کی برآمدات میں مسلسل ساتویں مہینے کمی، مارچ میں 15 فیصد گر گئیں

پاکستان کی برآمدات میں مسلسل ساتویں مہینے تنزلی ہوئی جو مارچ میں سال بہ سال 14.76 فیصد کم ہو کر 2 ارب 36 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی، جس کی وجہ سے برآمدی شعبے میں ملازمین کی چھانٹی کا خدشہ ہے۔

وفاقی ادارہ شماریات (پی بی ایس) کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 23-2022 کے ابتدائی 9 مہینوں (جولائی تا مارچ) میں برآمدات 9.87 فیصد کمی کے بعد 21 ارب 4 کروڑ ڈالر رہ گئیں جو گزشتہ سال کی اس مدت میں 23 ارب 35 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی تھیں۔

برآمدات میں کمی کی بنیادی وجہ اندرونی و بیرونی عوامل ہیں جس کی وجہ سے خاص طور پر ٹیکسٹائل کے صنعتی یونٹس کی بندش کے خدشات جنم لے رہے ہیں۔

دوسری طرف، مارچ میں درآمدات بھی 40.25 فیصد کمی کے بعد 3 ارب 82 کروڑ ڈالر رہیں جو گزشتہ برس اسی مہینے میں 6 ارب 40 کروڑ ڈالر تھیں، رواں مالی سال کے ابتدائی 9 مہینوں میں درآمدات 25.34 فیصد گر کر 43 ارب 94 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئیں جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 58 ارب 85 کروڑ ڈالر تھیں۔

مالی سال 2023 میں جولائی سے مارچ کے درمیان تجارتی خسارہ 35.5 فیصد کمی کے بعد 22 ارب 90 کروڑ ڈالر رہا جو پچھلے سال اسی مدت میں 35 ارب 50 کروڑ ڈالر تھا، مارچ میں سالانہ بنیادوں پر تجارتی خسارہ 59.75 فیصد تنزلی کے بعد ایک ارب 46 کروڑ ڈالر پر آ گیا۔

برآمدات میں منفی نمو رواں مالی سال کے پہلے مہینے جولائی میں شروع ہوئی جبکہ اگست میں معمولی اضافہ دیکھا گیا تھا، برآمدات میں کمی ایک تشویشناک عنصر ہے، جو ملک کے بیرونی کھاتے میں توازن پیدا کرنے میں مسائل پیدا کرے گا۔

ٹیکسٹائل سیکٹر جس کا ملکی برآمدات میں 60 فیصد حصہ ہے، اس میں کمی سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت کے لیے رواں مالی سال میں برآمدی ہدف حاصل کرنا مشکل ہوگا۔

جواب دیں

Back to top button