
سیکرٹری پنجاب اسمبلی کس کے کہنے پر سیکریٹریٹ میں بیٹھے رہے، پی ٹی آئی حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔
ن لیگ اور اس کی اتحادی جماعتوں نے پنجاب کے وزیراعلیٰ کے خلاف تحریک اعتماد جمع کرادی ہے، تاہم یہ تحریک 19 دسمبر رات 9 بجکر 43 پر جمع ہوئی، جب کہ اسمبلی کا اجلاس شام سوا 7 بجے ختم ہوگیا تھا، اس صورتحال میں تحریک انصاف کی قیادت پریشان اور تذبذب کا شکار ہورہی ہے۔
پی ٹی آئی حلقوں میں تشویش کی لہردوڑ گئی ہے کہ وزیراعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد رات کے وقت کیسے جمع ہو گئی، اور سیکرٹری پنجاب اسمبلی کس کے کہنے پر سیکریٹریٹ میں بیٹھے رہے۔ پی ٹی آئی چئیرمین عمران خان سمیت پی ٹی آئی اراکین اتحادیوں سے جواب کے متلاشی ہیں۔
ذرائع کے مطابق تحریک انصاف اس بات کو دیکھ رہی ہے کہ اسمبلی کا اجلاس پیر کی رات سوا 7 ختم ہو گیا تھا جبکہ تحریک عدم اعتماد 9 بج کر 43 منٹ پر جمع ہوئی، اسمبلی اجلاس ختم ہونے کے بعد اسمبلی سیکرٹریٹ میں تحریک عدم اعتماد کیسے جمع ہوگئی۔
سوال یہ بھی ہے کہ سیکرٹری اسمبلی 3 گھنٹے تک دفتر میں آخر کیوں موجود رہے، اور اگر تحریک عدم اعتماد جمع کرائی گئی تو س سے اسپیکر چمبرکو کیوں لاعلم رکھا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس معاملے عمران خان نے سپیکر اور ڈپٹی سپیکر سے اسمبلی سیکرٹریٹ سے وضاحت مانگنے کی ہدایت کی ہے۔







