تازہ ترینخبریںپاکستان

دی یونیورسٹی آف لاہور میں بی ایس الیکٹریکل انجینئرنگ ٹیکنالوجی کی افتتاحی تقریب

دی یونیورسٹی آف لاہور میں نیشنل ٹیکنالوجی کونسل ٟNTCٞکے زیر اہتمام بی ایس الیکٹریکل انجیئرنگ ٹیکنالوجی کریکو لم کی
افتتاحی تقریب کا انعقاد کیا گیا

جس میں چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن ٟHECٞپروفیسر ڈاکٹر مختار احمد نے مہمان خصوصی جبکہ چیئرمین این ٹی سی ڈاکٹر امتیاز گیلانی نے بطورگیسٹ آف آنر شرکت کی ۔

افتتاحی تقریب میں چیئرمین بورڈ آف گورنرز دی یونیورسٹی آف لاہور اویس رئوف ،ڈپٹی چیئرمین عزیر رئوف ، ریکٹر ڈاکٹر محمد اشرف، ریجنل ڈائریکٹر ایچ ای سی لاہور چوہدری غفور احمد سمیت فیکلٹی ممبران اور سٹوڈنٹس کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔

تقریب سے خطاب کر تے ہوئے چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن پروفیسر ڈاکٹر مختار احمد نے کہا کہ یونیورسٹی آف لاہور کو مبارکباد پیش کرتاہوں جہاںالیکٹریکل انجینئرنگ ٹیکنالوجی نصاب کی افتتاحی تقریب منعقد ہو ئی ۔

اس تاریخی ایونٹ کا حصہ بننے پر خوش ہوں ۔ میرے سابق دور میں ٹیکنیکل اداروں کا قیام اولین ترجیحات میں شامل تھا ۔اس دوران سندھ اور دیگر صوبوں میں ٹیکنیکل ادارے قائم کیے جہاں آج ہزاروں کی تعداد میں ہنر مند افراد سامنے آرہے ہیں ۔

ہمارے تعلیمی اداروں خاص طور پر یونیورسٹیز کو سکل بیسڈ ایجوکیشن کی طرف توجہ دینے کی اشد ضرورت ہے ۔سعودی عرب جیسے ملک کو ہنر مند لیبر کی ضرورت رہتی ہے جبکہ جاپان جیسے ملک نے ہم سے 2030تک ہزاروں کی تعداد میں انجینئرز ڈیمانڈ کیے ہیں ۔ٹیکنالوجسٹ کے حوالے سے الگ آرڈیننس بہت جلد منظور کروا لیا جائے گاجس کے لیے انجینئرنگ کونسل سے بھی مشاورت کی گئی ہے ۔

سب سے زیادہ ہمیں آئی ٹی گریجویٹس پروڈیوس کرنے کی ضرورت ہے ۔ہمیں آئندہ دو تین سالوں تک ہزاروں کی تعداد میں آئی ٹی گریجویٹس چاہیے ۔ پاکستانی سٹوڈنٹس اس قدر ذہین ہیں کہ سنگا پور جیسے ملک نے اپنی ائیر لائنز بنانے میں پاکستانی انجینئر سے مدد لی تھی ۔تعلیمی اداروں میں اس وقت کوالٹی ایجوکیشن کا مقابلہ ہے لیکن اسکے ساتھ ہنر اور اخلاقی اقدار پر بھی توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے ۔

ہم نے سافٹ وئیر ہائوس کی مدد سے 200کے قریب کورسز ترتیب دیے ہیں جبکہ 55کے قریب آن لائن کورسز سٹوڈنٹس کے لیے دستیا ب ہیں تاہم انہیں رجسٹریشن کروانی ہوگی ۔نصاب ایچ ای سی کا اہم ترین جز ہے جسکو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ۔میرے پہلے دور میں انجینئرنگ کا کورس ہر سال بعد ریوائز کیا جاتا تھا جبکہ دوسرے نصاب پر ہر تین سال بعد پیش رفت ہوتی تھی ۔

ایچ ای سی نے دوبارہ سے نصاب میں جدت لانے پر کام شروع کر دیا ہے ۔ڈاکٹر مختار احمد کا مزید کہنا تھا کہ جس قوم کے امام اور ٹیچر ز کرپٹ ہو جائیں وہ ترقی نہیں کرتی ۔اس لیے ہمیں اپنے سٹوڈنٹس کو ہنر مند بنانے کے ساتھ اچھا انسان بھی بنانا ہے ۔

پاکستانی سٹوڈنٹس عالمی سطح پر سکالر شپ لینے میں بھارت سے آگے ہیں جس کی ہمیں خوشی ہے۔چیئرمین بورڈ آف گورنرز دی یونیورسٹی آف لاہور اویس رئوف نے تقریب سے خطاب کر تے ہوئے کہ چیئرمین ایچ ای سی کے سابقہ دور میں بہت زیادہ ایسے پروگرام شروع ہوئے جن کو سرکاری و پرائیویٹ یونیورسٹیز نے سراہا تاہم انکے بعد حالات موزوں نہیں رہے اور یونیورسٹیز کو ہائر ایجوکیشن کے معاملات میں کافی دقت اٹھانی پڑی ۔ہمارے لیے وہ چار سال بہت مشکل تھے ۔

ہم نے یونیورسٹی میں سٹوڈنٹس کے لیے نصاب میں تبدیلی کی تاکہ زیادہ سے زیادہ سٹوڈنٹس انڈسٹر ی کے ساتھ منسلک ہو سکیں لیکن وہاں اتنی تیز ی کے ساتھ ٹیکنالوجی بدلی کہ ہمارے لیے مشکلات کھڑی ہو گئیں ۔ ایچ ای سی کو چاہیے کہ ایسا نصاب فراہم کرے جس سے تعلیمی اداروں اور انڈسٹری کے درمیان فاصلے کم ہو سکیں اور فارغ التحصیل سٹوڈنٹس مارکیٹ میں جاب حاصل کر سکیں ۔

انڈسٹری کو لاکھوں کی تعدادمیں سکل ورکر چاہیے جبکہ 25ہزار یونیورسٹی آف لاہور پیدا کر رہی ہے ۔ ہمارے پاس تیل کے ذخائر تو نہیں ہیں لیکن ہیومن ریسور س بہت زیادہ ہے جسکا فائدہ اٹھا سکتے ہیں ۔ہمارے نرسنگ سکول سے اس وقت بیرون ممالک سٹوڈنٹس جار ہی ہیں ۔ 1000بیڈز پر مشتمل ہسپتال ان نرسوں کے لیے تربیت کے مواقع فراہم کرتے ہیں ۔ہزاروں کی تعداد میں ہماری نرسیں نارتھ امریکہ اور کینڈا میں خدمات سرانجام دے رہی ہیں ۔ایچ ای سی سے درخواست ہے کہ چھ ماہ میں ہنرمند افراد کے لیے بھی نصاب تیار کرے تاکہ انڈسٹری میں انقلاب لایا جا سکے ۔

چیئرمین نیشنل ٹیکنالوجی کونسل پروفیسر ڈاکٹر امتیاز گیلانی نے تقریب سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ این ٹی سی نے آج ایک اہم سنگ میل عبور کیا ہے ۔ ٹیکنالوجی کی فیلڈ میں پہلی بار نصاب میں تبدیلی کر کے لانچ کیا گیا ہے ۔ ہم نے مزید 15مضامین میں نصاب اپ ڈیٹ کر دیا ہے جبکہ 25ڈسپلن میں نصاب کی تبدیلی ابھی باقی ہے ۔انجیئنرز 70وقت کلاس میں جبکہ 30فیصد لیب اور انڈسٹری میں گزارتا ہے جبکہ لیب ٹیکنالوجسٹ 70فیصد لیب اور انڈسٹری جبکہ 30فیصد کلاس روم میں کریڈٹ آور پورے کرتا ہے ۔ٹیکنالوجسٹ کے پاس الگ سے کتابیں اور نصاب نہیں تھا وہ انجیئنرز کے نصاب اور کتابوں سے پڑھائی کرتے تھے لیکن اب انکے لیے الگ سے نصاب تیار کیاگیا ہے ۔یونیورسٹی آف لاہور کا مشکور ہوں جہا ں بی ایس ان الیکٹریکل انجینئرنگ ٹیکنالوجی نصاب کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی ۔

ریکٹر یونیورسٹی آف لاہور پروفیسر ڈاکٹر محمد اشرف نے تقریب سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر مختار احمد کے پہلے دور کے بعد بہت سارے پروگرام بند کر دیے گئے ۔اب امید کرتاہوں کہ جو بھی پروگرام شروع کیے جائیں وہ پایہ تکمیل تک پہنچیں ۔

چیئرمین ایچ ای سی فرنٹ سے لیڈ کریں گے اور تمام پروگرام دوبار ہ سے ایکٹو ہوں گے ۔وقت کی ضرور ت ہے کہ یونیورسٹیز ہنر مند افراد پروڈیوس کریں تاکہ غربت میں کمی کے ساتھ انڈسٹری بھی ترقی کرے ۔تقریب کے اختتام پر چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمداور چیئرمین یونیورسٹی آف لاہور اویس رئوف نے مہمانوں میں شیلڈز تقسیم کیں ۔ چیئرمین اویس رئوف نے مہمان خصوصی ڈاکٹر مختار احمداور گیسٹ آف آنر ڈاکٹر امتیاز گیلانی کو شیلڈز پیش کیں ۔

جواب دیں

Back to top button