
اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر) ایسوسی ایشن آف پرائیویٹ سیکٹر یونیورسٹیز آف پاکستان (اے پی ایس یو پی)کے زیر اہتمام اور عبادت انٹر نیشنل یونیورسٹی اسلام آباد ، ہائیر ایجوکیشن کمیشن ، پنجاب ایچ ای سی،کامسٹیک ، انٹر یونیورسٹی کنسورشیم ،دی سپیر ئیر یونیورسٹی اور دیگر اداروں کے اشتراک سے ہفتہ کو کامسٹیک کے مرکزی ہال میں تیسری ریکٹرز کانفرنس کے دوسرے دن ملک بھر سے پبلک و پرائیویٹ سیکٹر کی یونیورسٹیوں کے سربراہان نے شرکت کی ۔
ریکٹرز کانفرنس کے دوسرے روز چیئرمین بورڈ آف گورنرز عبادت انٹر نیشنل یونیورسٹی اویس رئو ف کو چیئرمین ہائیر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر مختار احمد اور ایپ سب کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر چوہدری عبد الرحمان کی جانب سے سوینیئر پیش کی گئی ۔تقریب میں چیئرمین ہائیر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر مختار احمد، چیئرمین پنجاب ایچ ای سی پروفیسر ڈاکٹر شاہد منیر ، کوآرڈینیٹر جنرل کامسٹیک، پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری، چیئرمین بورڈ آف گورنرز عبادت انٹرنیشنل یونیورسٹی اسلام آباد و دی یونیورسٹی آف لاہور اویس روف ، پرو ریکٹر ایڈمن و فنانس عبادت انٹرنیشنل یونیورسٹی وجاہت لطیف ، ایپ سب اسلام آباد چیپٹر کے صدر ڈاکٹر عبد الباسط ،چیئرمین ایکرڈیشن کمیٹی پنجاب ، ایچ ای سی و سابق وائس چانسلر قائداعظم یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد علی،ڈاکٹر قیصر عباس ، ڈاکٹر سلیمان طاہر ، ڈاکٹر نظام الدین ، میاں عمران مسعود ، ڈاکٹر محمد تبسم افضل ،ڈاکٹر آصف رضا ، پروفیسر ڈاکٹر سید مہناج الحسن ، ڈاکٹراصغر زیدی ، ڈاکٹر سمیرا رحمان ، ڈاکٹر آفتاب معروف و دیگر شریک تھے ۔ریکٹرز کانفرنس میں یوگنڈا، نائیجیریا، کینیا، تنزانیہ، قازقستان کی اسلامی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز، قازقستان کے سفیر اور او آئی سی کے مختلف رکن ممالک کے سفارت کاروںنے بھی شرکت کی۔
ایپ سب اسلام آباد چیپٹر کے صدر پروفیسر ڈاکٹر عبدالباسط نے کانفرنس کے شرکا کو خوش آمدید کہا اور کانفرنس کے خیال، اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم پاکستان میں تعلیم کے واحد مقصد کے لیے سرکاری اور نجی یونیورسٹیوں کو ساتھ ملا کر اقدار بدل رہے ہیں۔
چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن پروفیسر ڈاکٹر مختار احمد نے اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ حالات بدل رہے ہیں، نظام بدل رہے ہیں، ماضی میں جو چیز اہم تھی چند سالوں میں تاریخ بن گئی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم بدلتے ہوئے ماحول کے مطابق خود کو نہیں بنائیں گے تو ہم زندہ نہیں رہ سکیں گے۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ اگر ہم کل کامیاب ہونا چاہتے ہیں تو ہمیں آج ہی کوشش کرنے کی ضرورت ہے۔
ڈاکٹر مختار نے کہا کہ آج کی دنیا میں یونیورسٹیوں میں داخلہ لینے کے لیے طلبہ کی تعداد کم ہو رہی ہے، ہم یونیورسٹیوں کے لیے اتنی بڑی عمارتیں کیوں بنا رہے ہیں۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ قبول عام نعرہ کی پیروی نہ کریں، مستقبل کی ٹیکنالوجیز کے لیے تیاری کریں۔
ڈاکٹر مختار نے نشاندہی کی کہ آنے والے دنوں میں ڈگریوں کی اہمیت کم ہونے والی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہنر مند لوگ ڈگری والوں سے زیادہ پیسہ کما رہے ہیں اور اس چیلنج پر یونیورسٹیوں کی قیادت کو غور کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں مارکیٹنگ سے زیادہ طلبہ پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس تعداد ہے لیکن اب گیئر بدلنے کا وقت آگیا ہے۔چیئرمین ایچ ای سی نے بتایا کہ ہم جلد ہی کلاڈ کمپیوٹنگ، ڈیٹا سینٹرز، سپر کمپیوٹر پراجیکٹس شروع کرنے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایچ ای سی مائیکروسافٹ کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کر رہا ہے جس میں پاکستانی عوام کو 200,000 کورسز مفت فراہم کیے جائیں گے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کورسیرا کی جانب سے 55000 کورسز پاکستانی عوام کو آن لائن تعلیم کے ذریعے اپنی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے دستیاب کرائے جا رہے ہیں۔
چیئرمین نے سرکاری اور نجی یونیورسٹیوں کی قیادت کو مشورہ دیا کہ وہ طلبا کے لیے نہیں معیار کے لیے مقابلہ کریں، اور آن لائن کورسز پیش کریں، ایک دوسرے کی مدد کریں، مقامی نیٹ ورکنگ کریں، اور اسکولوں اور کالجوں کی بھی مدد کرنے کی پوری کوشش کریں۔کوآرڈینیٹر جنرل کامسٹیک، پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری نے اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ یہ کانفرنس پاکستان میں تعلیم کے لیے اہم ہے۔ کانفرنس کا موضوع معاشی ترقی کے لیے تعلیم، متعلقہ اور اہم ہے۔
پروفیسرڈاکٹر محمد اقبال چودھری نے چیئرمین ایچ ای سی کا پاکستانی تعلیمی نظام کو دوبارہ ادارہ جاتی بنانے کی قیادت کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے پاکستان میں بین الاقوامی تعلیمی کلچر کو متعارف کرانے کی ضرورت پر زور دیا۔ریکٹر، سپیریئر یونیورسٹی، ڈاکٹر سمیرا رحمان نے کہا کہ سپیریئر یونیورسٹی کا مشن نوکری پیدا کرنے والے پیدا کرنا ہے نہ کہ نوکری کے متلاشی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے محسوس کیا کہ طلبا کی خود اعتمادی بہت کم ہے اور ہم نے طلبا کی خود اعتمادی کو بڑھانے کے لئے پروگرام شروع کیا۔
انہوں نے بتایا کہ دو سال کے مختصر عرصے میں ہمارے طلبا نے 120 کاروبار، 1,240 نئی ملازمتیں اور 800 ملین آمدنی پیدا کی ہے۔ انہوں نے سپیریئر یونیورسٹی کے پروگراموں اور تعلیم کی فراہمی کے طریقوں پر روشنی ڈالی۔الاستقامہ یونیورسٹی، نائجیریا کے وائس چانسلر پروفیسر سالیسو شیہو نے تمام افریقی شرکت کرنے والی یونیورسٹیوں کے نمائندہ کے طور پر خطاب کیا انہوں نے شرکت کی دعوت پر شکریہ ادا کیااور کہا کہ اس شرکت سے ہمیں نہ صرف اداروں سے آشنائی کا موقع ملا بلکہ بین الاقوامی نظام کا تجربہ کرنے کا بھی موقع ملا۔
انہوں نے کہا کہ ہم محسوس کرتے ہیں کہ حکومت پاکستان تعلیم کو کتنی اہمیت دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھ جو علم شیئر کیا گیا ہے وہ بہت اچھا ہے۔ انہوں نے افریقہ کی اسلامی یونیورسٹیوں کے اتحاد بنانے پر پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ان تجربات کو عملی جامہ پہنانے کے لیے اپنے ساتھ افریقہ واپس لے جائیں گے۔ریکٹر، کازگو یونیورسٹی ڈاکٹر سرگئی پین پرووسٹ نے اظہار تشکر کیا اور کہا کہ ہم وسطی ایشیائی یونیورسٹیوں کو باقی دنیا سے جوڑنے کے لیے کوشاں ہیں۔
تقریب کے دوران چیئرمین بورڈ آف گورنرز عبادت انٹر نیشنل یونیورسٹی اویس رئو ف سمیت دیگر کو چیئرمین ہائیر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر مختار احمد اور ایپ سب کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر چوہدری عبد الرحمان کی جانب سے سوینیئر پیش کی گئی۔










