تازہ ترینخبریںپاکستان

اے پی ایس یو پی کے زیر اہتمام تیسری ریکٹرز کانفرنس

اسلام آباد( رپورٹ:محمد عاصم جیلانی ، عکاسی :رئیس خان ) ایسوسی ایشن آف پرائیویٹ سیکٹر یونیورسٹیز آف پاکستان (اے پی ایس یو پی)کے زیر اہتمام جمعہ کو مقامی ہوٹل میں منعقد ہونے والی تیسری ریکٹرز کانفرنس کے شرکا ء نے ہائر ایجوکیشن کمیشن آرڈیننس 2002 میں ترامیم کو مسترد کر دیا ہے

اور کہا ہے کہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی خود مختاری کو ختم کرنے کیلئے کی جانے والی ترامیم تباہ کن ہیں جبکہ سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت کے چیئرمین سینیٹر عرفان الحق صدیقی نے کہا ہے کہ ایچ ای سی کو بڑی محنت کے بعد بنایا گیا

ایسے اداروں کے خلاف یک لخت شکنجہ کس لینا یا ان کے پر نوچ لینا یا ان کو بے اختیار کر دینا درست نہیں انہوںنے یقین دلایا کہ اس معاملے کو سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت کے ایجنڈے میں اٹھائیں گے دل سے کہتا ہوں ایسے اداروں کو بے اختیار نہیں ہونا چاہئے ۔

ریکٹرز کانفرنس میں چیئرمین بورڈ آف گورنرز عبادت انٹر نیشنل یونیورسٹی اویس رئو ف کو چیئرمین ہائیر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر مختار احمد، سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت سینیٹر عرفان الحق صدیقی اور ایپ سب کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر چوہدری عبد الرحمان کی جانب سے شیلڈ پیش کی گئی ۔

ایسوسی ایشن آ ف پرائیویٹ سیکٹر یونیورسٹیز آف پاکستان کے زیر اہتمام اور عبادت انٹر نیشنل یونیورسٹی اسلام آباد ، ہائیر ایجوکیشن کمیشن ، پنجاب ایچ ای سی کے تعاون سے جمعہ کو تیسری ریکٹر ز کانفرنس منعقد ہوئی ۔

تین روزہ ریکٹر زکانفرنس کے پہلے روز کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا ۔تقریب کے مہمان خصوصی سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت کے چیئرمین سینٹر عرفان الحق صدیقی تھے جبکہ مہمان اعزاز چیئرمین ہائیر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر مختار احمد تھے جبکہ دیگر مہمانوں میں چیئرمین پنجاب ایچ ای سی پروفیسر ڈاکٹر شاہد منیر ، کوآرڈینیٹر جنرل کامسٹیک، پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری، چیئرمین بورڈ آف گورنرز عبادت انٹرنیشنل یونیورسٹی اسلام آباد و دی یونیورسٹی آف لاہور اویس روف ، پرو ریکٹر ایڈمن و فنانس عبادت انٹرنیشنل یونیورسٹی وجاہت لطیف ، ایپ سب اسلام آباد چیپٹر کے صدر ڈاکٹر عبد الباسط تھے ، تقریب میں پبلک و پرائیویٹ سیکٹر کی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلر ز سمیت افریقی ممالک کی یونیورسٹیوں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی ۔

ریکٹر ز کانفرنس کی میزبانی کے فرائض ایپ سب کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر چوہدری عبد الرحمان نے سر انجام دئیے ۔

انہوں نے استقبالیہ کلمات کے دوران کہا کہ ریکٹرز کانفرنس کا مقصد ایک نیٹ ورکنگ پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے جہاں ہائیر ایجوکیشن سیکٹر کے لوگ مل بیٹھ کر ملک و قوم کو درپیش مسائل کا حل نکال سکیں اورایک دوسرے کے تجربات سے سیکھ سکیںہمیں بیوروکریسی یا ادھر ادھر دیکھنے کی ضرورت نہیں ہم آج پاکستان کیلئے اکٹھے ہوئے ہیں اور ہم ملک و قوم کو درپیش مسائل سے نکالنا چاہتے ہیں

بد قسمتی سے ہم ٹیکنالوجی اور معیشت دونوں میں ہمسایہ ملک سے پیچھے ہیں اس موقع پر انہوںنے ایچ ای سی ایکٹ میں ترامیم کے حوالے سے سینیٹر عرفان الحق صدیقی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ایچ ای سی کی خود مختاری کو ختم کرنے کیلئے کی جانے والی ترامیم تباہ کن ہیں ایچ ای سی کی خود مختاری پر ڈاکہ ڈالا جا رہا ہے

اس موقع پر انہوں نے قرار داد پیش کی کہ ایچ ای سی کی خود مختاری ختم نہیں ہونے دیں گے جس کی ملک بھر سے آئے والی وی سی صاحبان نے تائید کی انہوںنے کہا کہ ایچ ای سی کی خود مختاری پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے ۔

اس موقع پر انہوں نے کہا کہایچ ای سی کو پبلک او رپرائیویٹ یونیورسٹی میں تفریق نہیں کرنی چاہئے اور اس کا کردار سہولت کار کا ہونا چاہئے ۔انہوںنے کوآرڈینیٹر جنرل کامسٹیک، پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری کی شاندار خدمات کو مد نظر رکھتے ہوئے ایپ سب کی جانب سے لائف اچیومنٹ ایوارڈ کا اعلان کیا ۔

چیئرمین پنجاب ایچ ای سی ڈاکٹر شاہد منیر نے گلہ کیا ایچ ای سی پاکستان میں ترامیم کی قرارد داد تو پیش کی گئی لیکن پنجاب ایچ ای سی کے حوالے سے جو ترامیم کی جا رہی ہے اس پر قرارداد پیش نہیں کی گئی انہوںنے کہا کہ ہم نے قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں ایچ ای سی پاکستان کے ایکٹ میں ترامیم کی مخالفت کی تھی اور ہم نے ایچ ای سی پاکستان کو اپنی مکمل سپورٹ کی یقین دہانی کرائی ہے ۔

چیئرمین ہائیر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر مختار احمد نے ریکٹرز کانفرنس کے دوران پنجاب ایچ ای سی کے چیئرمین ڈاکٹر شاہد منیر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں پنجاب ایچ ای سی کے حوالے سے قرار داد پیش کرتا ہوں اور کہتا ہوں کہ یا تو اس کو بند کر دوں یا پھر اسے صیح پوزیشن دوں ، ، پنجاب ایچ ای سی کو اختیارات، خود مختاری اور فنڈز دئیے جائیں انہوںنے کہا کہ ملک میں 249یونیورسٹیاں ہیں اور یہ وقت ہے کہ ہم نے کیسے آگے بڑھنا ہے بین الاقوامی یونیورسٹیاں کیا کام کر رہی ہیں ،

وطن عزیز کی 65فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے انہیں ہم نے معیاری تعلیم فراہم کرنی ہے ۔میں نے معیار پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا اور جب بعض یونیورسٹیوں کے کیمپسز بند کیے تو مجھ پر الزام لگائے گئے ،

انہوں نے کہا کہ میں صرف پرائیویٹ سیکٹر کی یونیورسٹیوں کی بات نہیں کر رہا بلکہ پبلک سیکٹر کی یونیورسٹیوں کی بھی بات کر رہا ہوں جو معیار پر پورا نہیں اترتی ان کے خلاف ایکشن لیتا ہوں انہوںنے کہا کہ جس قوم کے استاد اور امام اپنا کردار بھول جائیں گے وہ قوم ترقی نہیں کر سکتی درد دل سے کہہ رہا ہوں ملک و قوم کیلئے کام کیا جائے اس ملک کو دشمن جتنی مرضی کوشش کر لے اس کا وجود قائم دائم رہے گا

انہوں نے کہا حکومت کو معاشی حالات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور میں یہ کہتا ہوں کہ پبلک سیکٹر یونیورسٹیاں ابھی نا بنائی جائے ہاں البتہ اگر پرائیویٹ سیکٹر معیاری یونیورسٹیاں بنائے تو ہم سپورٹ کریں گے لیکن جب پرائیویٹ سیکٹر میں آڑھتی لوگ آجاتے ہیں تو مسئلہ ہوتا ہے حقیقی لوگ سامنے آنے چاہئے ۔میثاق معیشت اور میثاق جمہوریت کی باتیں ہوتی ہیں ہم بھی میثاق کر لیتے ہیں کہ جو قواعد و ضوابط کو فالو کرے گا انہیں سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت کے چیئرمین سینٹر عرفان الحق صدیقی نے کہا کہ ایچ ای سی جیسے ادارے بڑی محنت سے بنتے ہیں ایسے اداروں کے پر نوچ لینا یا ڈاکٹر مختار کو بے اختیار کر دینا کسی صورت درست نہیں ہے میں یقین دلاتا ہوں کہ کہ اس معاملے کو قائمہ کمیٹی میں اٹھائوں گا دل سے کہتا ہوں ایسے اداروں کو بے اختیار نہیں ہونا چاہئے ۔

بیوروکریسی عمل دخل اچھائی کیلئے نہیں کرتی بلکہ وہ اپنے اختیارات کی دسترس کو بڑھانا چاہتے ہیں انہوںنے کہا کہ تعلیم سیاست نہیں ہے اور نہ اس کو سیاسی حوالے سے دیکھا جانا چاہئے ۔تقریب کے اختتا م پر ریکٹرز کانفرنس کے انعقاد میں تعاون کرنے والے اداروں کے سربراہان میں شیلڈ تقسیم کی گئیں جبکہ مشاعرہ کا بھی اہتمام کیا گیا ۔

جواب دیں

Back to top button