
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے وکیل کا کہنا ہے کہ عمران خان نے کبھی جلسے کیلئے ہیلی کاپٹر استعمال نہیں کیا۔
چار سدہ میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے معاملے پر عمران خان کے وکیل الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے، جہاں انہوں نے کہا کہ ہیلی کاپٹر کے استعمال کا الزام پہلی دفعہ لگا، ڈی آر او نے رپورٹ کیا کہ عمران خان وزیراعلیٰ کے ہمراہ تھے، رپورٹ میں کہا گیا عمران خان نے ہیلی کاپٹر استعمال کیا۔ 8 ستمبر کو الیکشن ملتوی کیا گیا تھا، چیف منسٹر کو فلڈ ریلیف کیمپ میں جانا تھا تو چیئرمین پی ٹی آئی بھی ہمراہ گئے ، عمران خان نے کبھی جلسے کیلئے ہیلی کاپٹر استعمال نہیں کیا۔
چیف الیکشن کمشنر نے سوال کیا تو کیا، عمران خان تھوڑے سے فاصلے پر ہیلی کاپٹر سے اتر کر چلے گئے؟ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے کسی اور فلڈ کیمپس کا دورہ کیا؟
بیرسٹر گوہر نے جو اب دیتے ہوئے کہا کہ جی بالکل، وزیراعلیٰ مختلف اضلاع کا دورہ کر چکے ہیں، میں کہہ رہا ہوں کہ صرف ایک دفعہ خلاف وزری ہوئی ہے، ہیلی کاپٹر بریفنگ کیلئے استعمال ہوا، جلسے کیلئے نہیں۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ یہ کہاں لکھا ہے کہ ایک ایم این اے مزید 6 سیٹوں پر الیکشن لڑے؟ جس کے جواب میں وکیل نے کہا کہ اس پر تو قومی اسمبلی کو دیکھنا ہے۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آپ کے کلائنٹ کہتے ہیں استعفے منظور نہیں ہوئے، ہمارے پاس جو استعفے آئے وہ منظور کر لیے ہیں۔ وکیل نے کہا کہ استعفے پچھلے سپیکر نے منظور کیے تھے۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ہمارے پاس تو استعفے نہیں آئے۔
الیکشن کمیشن نے عمران خان کے خلاف انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔







