روسی فوج نے ماریو پول کی مسجد سے یرغمالیوں کو آزاد کروالیا، 29 عسکریت پسند ہلاک
روسی وزارت دفاع کے نمائندے ایگور کوناشینکوف نے ایک بریفنگ کے دوران کہا ہے کہ ماریوپول میں قوم پرستوں کے ہاتھوں یرغمالیوں کی رہائی کے لیے آپریشن کیا گیا۔
جہاں انہوں نے معصوم شہریوں کو مسجد میں یرغمال بنایا ہوا تھا، اس آپریشن کے نتیجے میں 29 عسکریت پسند مارے گئے۔
ماریوپول شہر کو آزاد کرانے کے لیے روسی فوج کی کارروائیوں کے دوران ترکی کے صدر آر ایردوآن کی درخواست پر 16 اپریل کوایک ترک مسجد میں یوکرائن کے ہاتھوں یرغمالیوں کو آزاد کرانے کے لیے ضلع پریمورسکی میں ایک خصوصی آپریشن کیا گیا۔
آپریشن کے دوران مسجد کو آزاد کرایا گیا، ختم کیے گئے عسکریت پسندوں میں غیرملکی کرائے کے فوجی بھی شامل تھے۔ یرغمالیوں کو آزاد کروا کر محفوظ مقام پر لے جایا گیا۔
ازوسٹال میٹالرجیکل پلانٹ پر موجود یوکرائنی گروپ کو رضاکارانہ طور پر ہتھیار ڈالنے اور ہتھیار ڈالنے کی دعوت دی گئی تھی لیکن وزارت دفاع کے ریڈیو انٹرسیپشن کے مطابق کیف حکومت نے ہتھیار ڈالنے پر مذاکرات سے منع کیا اور روسی امن کے دستوں کے کسی بھی اہلکار کو بھی گولی مارنے کا حکم دیا۔
اب تک کی اطلاعات کے مطابق ماریوپول کے مضافات میں 400 کے قریب غیر ملکی کرائے کے فوجی ہیں، ان میں سے زیادہ تر یورپی ممالک کے اور کینیڈا کے شہری ہیں۔
ایک دن پہلے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا تھا کہ یوکرین کی فوج اور قوم پرست تنظیموں کو ماریوپول میں ختم کرنے کی صورت میں کیف ماسکو کے ساتھ مذاکرات روک دے گا۔