تازہ ترینخبریںدنیا

بھارت کی پھر امریکہ سے بے وفائی، روس کیخلاف قرارداد میں بھارت نے شرکت نہ کی

یوکرین اور روس تنازع پر جمعہ 25 فروری کو ہونے والے سلامتی کونسل کے اجلاس میں تین ممالک کے اراکین غیر حاضر رہے، جس میں متحدہ عرب امارات، چین اور بھارت شامل تھے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ سلامتی کونسل کے اس اہم اجلاس میں بھارتی نمائندے کی غیر موجودگی دراصل روسی جارحیت کی حمایت اور رضا مندی ہے۔ یوکرین اور روس جنگ کے باعث بھارت بڑی طاقتوں سے قریبی تعلقات کی وجہ سے مخمصے کا شکار ہے۔

بھارت کی خارجہ پالیسی میں پہلے سوویت یونین کی کافی اہمیت ہوا کرتی تھی اور جب اِس (سوویت یونین) کا شیرازہ بکھر گیا تو بھی بھارت کی نظروں میں روس کی اہمیت لگ بھگ اُتنی ہی رہی۔

بھارت کے روس اور امریکا تعلقات
بھارت کے روس کے ساتھ تاریخی اور دوستانہ رشتے ہیں جب کہ امریکا کے ساتھ اس کے اسٹریٹجک تعلقات ہیں جو گزشتہ ڈیڑھ دہائیوں میں تیزی سے آگے بڑھے ہیں۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ امریکا بھارت کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے اور اس نے یوکرین بحران پر نئی دہلی سے مکمل حمایت پر زور دیا لیکن ایسا معلوم ہوتا ہے کہ دونوں ملک یوکرین تنازع پر ایک صفحے پر نہیں ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button