دنیا

صہیونی فوج نے جنگ بندی توڑ دی، غزہ پر وحشیانہ بمباری میں 308 فلسطینی شہید

اسرائیلی فورسز کی جانب سے جنگ بندی ختم کرتے ہوئے ماہ رمضان میں غزہ کے مظلوم روزہ دار فلسطینی مسلمانوں پر بمباری کے نتیجے میں 300 سے زائد فلسطینی شہری شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے۔

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق صہیونی فورسز کی مسلسل بمباری کے بعد غزہ شہر مسلسل دھماکوں سے گونجتا رہا، اسرائیل نے حملہ ایسے وقت میں کیا جب لوگ گھروں، پناہ گزین کیمپوں اور اسکولوں کی عمارتوں میں سو رہے تھے۔

غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فضائی حملوں میں 232 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، تاہم طبی ذرائع نے الجزیرہ کو بتایا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 308 افراد شہید ہوئے۔

اب تک شمالی غزہ میں شہدا کی تعداد 154 ہے۔

حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے غزہ جنگ بندی معاہدے کو منسوخ کرنے کے لیے محصور اور بے سہارا شہریوں پر ’غدارانہ‘ حملہ کیا۔

فلسطینی اسلامی جہاد (پی آئی جے) نے اسرائیل پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ 19 جنوری سے جاری جنگ بندی کو جان بوجھ کر سبوتاژ کر رہا ہے۔

غزہ کے شہریوں کا کہنا ہے کہ ہم متعدد دھماکوں کی ’تباہ کن‘ آوازوں سے بیدار ہوئے، جب غزہ کی پٹی کے شمال سے جنوب تک مختلف علاقوں کو فضائی حملوں کا نشانہ بنایا گیا جن میں جبالیہ، غزہ سٹی، نصیرات، دیر البلاح اور خان یونس شامل ہیں۔

ان حملوں میں گھروں، رہائشی عمارتوں، بے گھر افراد کو پناہ دینے والے اسکولوں اور خیموں کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت بڑی تعداد میں شہادتیں ہوئیں، خاص طور پر جب یہ حملے لوگوں کے سونے کے اوقات میں ہوئے تھے۔

غزہ میں فلسطینی وزارت صحت نے کہا ہے کہ آج کے اسرائیلی حملوں میں کم از کم 232 افراد شہید ہوئے ہیں۔

حملوں کے فورا بعد اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے دفتر نے غزہ پر جنگ کی بحالی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کا مقصد حماس پر یرغمالیوں کی رہائی کے لیے دباؤ ڈالنا تھا۔

غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ پر اسرائیل کی جنگ میں کم از کم 48 ہزار 572 فلسطینیوں کی شہادت اور ایک لاکھ 12 ہزار سے زائد کے زخمی ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔

غزہ کے سرکاری میڈیا آفس نے شہادتوں کی تعداد 61 ہزار 700 سے زائد بتاتے ہوئے کہا ہے کہ ملبے تلے دبے ہزاروں فلسطینی وں کو مردہ تصور کیا جا رہا ہے۔

7 اکتوبر 2023 کو حماس کی زیر قیادت حملوں کے دوران اسرائیل میں کم از کم ایک ہزار 139 افراد ہلاک ہوئے اور 200 سے زیادہ کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔

جواب دیں

Back to top button