سالی سے زیادتی کرنیوالے بہنوئی نے پڑوسی کو شریک جرم بنا رکھا تھا

راولپنڈی پولیس نے گذشتہ ماہ جٹلی تھانے کے علاقے میں 20 سالہ لڑکی سے زیادتی وقتل کیس کے سلسلے میں 5 افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔
تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ لڑکی کے ساتھ اس کے بہنوئی نے جنسی زیادتی کی اور اس کی موت کو چھپانے کی کوشش کی گئی۔ ملزمہ گلزار بی بی نے پولیس کو تحریری بیان دے کر اپنا جرم تسلیم کرلیا ہے۔
متاثرہ لڑکی سعدیہ یتیم تھی اور اپنے بہنوئی گلفراز عرف گلو کی کفالت میں رہتی تھی۔ دونوں ایک ہی گھر میں رہتے تھے۔
ایف آئی آر کے مطابق متاثرہ کی موت سے کچھ عرصہ قبل اس کے حاملہ ہونے کا انکشاف ہوا تھا۔ بعد میں پتہ چلا کہ گلفراز طویل عرصہ سے اپنی سالی کے ساتھ جنسی زیادتی کرتا رہا جبکہ اس کا پڑوسی امین بھی شریک جرم تھا۔
حمل ظاہر ہونے پر گلفراز نے اپنی والدہ اور بہن سمیت دیگر گھریلو افراد کی مدد سے سعدیہ کو زہر دے کر قتل کردیا، ملزمان نے جرم چھپانے کے لیے لڑکی کی لاش کو دفن کردیا۔
ایف آئی آر میں بتایا گیا ہے کہ مقتولہ کی بہن رافعہ 13 جنوری کو اپنے بچوں کو اسکول چھوڑ کر گھر واپس آئی تو اس نے گلفراز کی والدہ گلزار بی بی اور بہن انیلہ کو سعدیہ کو لاٹھیوں سے مارتے دیکھا، مقتولہ نے رافعہ کو بتایا کہ اسے پانی میں زہریلی گولیاں گھول کر دی گئیں۔
رافعہ نے پولیس کو بتایا کہ اس کی بہن نے اسے محمد امین اور گلفراز کی جانب سے جنسی زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کا بتایا تھا۔ ایف آئی آر کے مطابق پوسٹ مارٹم نے تصدیق کی ہے کہ متاثرہ حاملہ تھی۔
اہم ملزم گلفراز کو اس کی والدہ، بہن اور شریک ملزم امین کے ساتھ پکڑا گیا۔ انہیں 4 روز کے لیے پولیس ریمانڈ پر دے دیا گیا۔ گلفرّاز کی گاڑی چلانے والے وجاہت نامی ایک اور شخص کو بھی گرفتار کیا گیا