Column

مادر وطن کی علاقائی اور نظریاتی حاکمیت کے تحفظ کے لئے فوج کی اہمیت

تحریر: سلیم کاٹھیا
ہر قوم کی آزادی اور سلامتی کا تحفظ اس کی اولین ترجیحات میں شامل ہوتا ہے۔ مادر وطن کی علاقائی اور نظریاتی حاکمیت کی حفاظت کے لئے سیکیورٹی فورسز، خاص طور پر فوج، ایک بنیادی کردار ادا کرتی ہے۔ علاقائی حاکمیت کسی بھی ملک کی جغرافیائی سرحدوں کی سلامتی کو یقینی بنانے سے عبارت ہے۔ پاکستان کی فوج دنیا کی بہترین افواج میں شمار ہوتی ہے، جو نہ صرف ملکی سرحدوں کی حفاظت کرتی ہے بلکہ دشمن کے کسی بھی جارحانہ عزائم کا منہ توڑ جواب دینے کی سکت رکھتی ہے۔ نظریاتی حاکمیت کا تحفظ پاکستان کا قیام ایک نظریے کی بنیاد پر ہوا، اور اس نظریاتی حاکمیت کا تحفظ ہماری فوج کا ایک اہم فریضہ ہے۔ پاکستانی فوج نے ہمیشہ ایسی سرگرمیوں کے خلاف کارروائی کی ہے جو ملک کے نظریاتی تشخص کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتی ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف آپریشن ضربِ عضب اور ردالفساد اس کی واضح مثالیں ہیں، جن کے ذریعے ملک کے اندرونی امن کو بحال کیا گیا۔ قدرتی آفات اور انسانی خدمات فوج کا کردار صرف جنگوں اور سرحدی حفاظت تک محدود نہیں۔ قدرتی آفات جیسے زلزلے، سیلاب، اور دیگر سانحات کے وقت فوج عوام کی مدد کے لئے سب سے پہلے پہنچتی ہے۔ ان کے ریلیف آپریشنز اور انسانی خدمات عوام میں اعتماد اور بھائی چارے کی فضا پیدا کرتے ہیں۔
فوج ملک کے مختلف حصوں کو یکجا رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ فوج ملکی سالمیت کے خلاف ہونے والی سازشوں کو ناکام بناتی ہے۔ پاکستانی فوج نے جدید ٹیکنالوجی کو اپناتے ہوئے اپنی دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط بنایا ہے۔ مادر وطن کی علاقائی اور نظریاتی حاکمیت کے تحفظ میں فوج کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں۔ یہ ادارہ نہ صرف سرحدوں کا محافظ ہے بلکہ ملک کے نظریاتی تشخص اور اندرونی استحکام کی ضمانت بھی ہے۔ اس لئے قوم کے ہر فرد کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی فوج کی عزت کرے اور اس کا بھرپور ساتھ دے تاکہ ہمارا وطن ہمیشہ محفوظ اور مستحکم رہے۔ قوم کی ذمہ داری قوموں کی ترقی اور استحکام کے لیے عوام اور فوج کے درمیان ایک مضبوط رشتہ ہونا ضروری ہے۔ یہ عوام کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی فوج کی قربانیوں کو سراہیں اور ان کی پشت پناہی کریں۔ جب قوم اپنی افواج کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے تو دشمن کے ناپاک عزائم خاک میں مل جاتے ہیں۔ ایک مضبوط اور مستحکم ملک کے لیے عوام اور فوج کے درمیان ہم آہنگی اور تعاون ناگزیر ہیں۔ فوج تبھی اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے انجام دے سکتی ہے جب اسے عوام کا مکمل تعاون حاصل ہو۔ عوام کی طرف سے محبت اور حمایت فوجی اہلکاروں کے حوصلے بلند رکھنے کا ذریعہ بنتی ہے۔ یہی حوصلہ انہیں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے پر آمادہ کرتا ہے۔
ہر شہری کا فرض ہے کہ وہ اپنے ملک کی سلامتی اور افواج کی کامیابی کے لیے دعا کرے۔ یہ ہماری مذہبی، اخلاقی اور قومی ذمہ داری ہے کہ ہم اپنی فوج کے ساتھ عملی طور پر اور جذباتی طور پر جڑے رہیں۔
نوجوان نسل کا کردار: نوجوان کسی بھی ملک کا مستقبل ہوتے ہیں۔ ان کے لیے ضروری ہے کہ وہ ملکی دفاع اور فوج کی اہمیت کو سمجھیں۔ تعلیمی اداروں میں طلبہ کو ملکی دفاع کے حوالے سے شعور فراہم کرنا نہایت اہم ہے تاکہ وہ مستقبل میں اپنے ملک کی حفاظت کے لیے ہر طرح کے چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہوں۔
میڈیا کا کردار: میڈیا بھی فوج کی اہمیت کو اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ مثبت رپورٹنگ اور قوم کو متحد رکھنے والے پیغامات کے ذریعے عوام کے دلوں میں فوج کے لیے عزت اور اعتماد بڑھایا جا سکتا ہے۔
پاکستانی فوج نہ صرف ہمارے ملک کی سرحدوں کا دفاع کرتی ہے بلکہ ہماری آزادی، نظریاتی تشخص اور اندرونی سکون کی محافظ بھی ہے۔ فوج کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ ہمیں اپنی افواج کے لیے ایک متحد قوم کے طور پر کھڑا ہونا ہوگا تاکہ دشمن کو یہ پیغام جائے کہ یہ قوم اپنے وطن کے دفاع کے لیے ہمیشہ ایک ساتھ ہے۔ مضبوط فوج ہی ایک مضبوط پاکستان کی ضمانت ہے، اور اس کی حمایت ہماری قومی اور اجتماعی ترقی کا ستون ہے۔ تعلیم اور آگاہی کی ضرورت ملکی دفاع میں فوج کے کردار کو سمجھنے کے لیے عوام کو تعلیم اور آگاہی فراہم کرنا نہایت ضروری ہے۔ نصاب تعلیم میں ایسا مواد شامل کیا جانا چاہیے جو نئی نسل کو فوج کے کردار اور قربانیوں سے آگاہ کرے۔ اس سے نہ صرف نوجوانوں میں حب الوطنی کا جذبہ پیدا ہوگا بلکہ وہ اپنی ذمہ داریوں کو بہتر طور پر سمجھ سکیں گے۔ مذہبی اور اخلاقی پہلو اسلامی تعلیمات میں بھی وطن کی محبت اور اس کے دفاع کو بہت اہمیت دی گئی ہے۔ حضور اکرمؐ نے فرمایا، ’’ حب الوطن من الایمان‘‘۔ یعنی وطن کی محبت ایمان کا حصہ ہے۔
فوج کی حمایت اور ان کے لیے دعائیں کرنا نہ صرف ہماری قومی بلکہ دینی ذمہ داری بھی ہے۔ ہمیں ان کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنا چاہیے اور ان کے اہل خانہ کی عزت اور احترام کو یقینی بنانا چاہیے۔ فوج کے خلاف منفی پروپیگنڈا دشمن ہمیشہ کوشش کرتا ہے کہ عوام اور فوج کے درمیان اختلافات پیدا کرے اور فوج کے خلاف منفی پروپیگنڈا پھیلائے۔ ایسے حالات میں عوام کو باشعور رہنا ہوگا اور کسی بھی جھوٹے پروپیگنڈے کا شکار نہیں ہونا چاہیے۔ فوج کے خلاف بے بنیاد الزامات لگانے والے عناصر کو پہچان کر ان کا محاسبہ کرنا بھی قومی ذمہ داری ہے۔ ایک مضبوط قوم کی تعمیر ایک مضبوط فوج تبھی اپنی ذمہ داریاں بہتر طور پر انجام دے سکتی ہے جب قوم بھی مضبوط ہو۔ اتحاد، اتفاق اور حب الوطنی کے جذبات ایک قوم کو ناقابل شکست بناتے ہیں۔ ہمیں اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرتے ہوئے فوج کے شانہ بشانہ کھڑا ہونا ہوگا تاکہ کوئی بھی دشمن ہمارے وطن کی جانب میلی نظر نہ ڈال سکے۔ پاکستان کی سلامتی، آزادی اور نظریاتی تشخص کے لیے فوج کا کردار بے مثال ہے۔ ان کی قربانیاں ہمارے لیے ایک روشن مثال ہیں، جو ہمیں یاد دلاتی ہیں کہ آزادی مفت میں حاصل نہیں ہوتی بلکہ اس کے لیے قربانی دینی پڑتی ہے۔ ہمیں اپنی افواج پر فخر ہے اور انہیں ہر ممکن تعاون فراہم کرنا چاہیے۔ اس طرح ہم نہ صرف اپنی سرحدوں بلکہ اپنے نظریات اور ثقافتی ورثے کی حفاظت بھی کر سکتے ہیں۔ فوج کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اندرون و بیرون دشمنوں کو پہچان کر کیفر کردار تک پہنچائیں۔ ایک متحد قوم اور مضبوط فوج ہی ایک محفوظ اور مستحکم پاکستان کی ضمانت ہیں۔ آئیے ہم سب مل کر اس مشن میں اپنا کردار ادا کریں اور اپنی فوج کو ہر لمحہ یقین دلائیں کہ پوری قوم ان کے ساتھ کھڑی ہے۔

جواب دیں

Back to top button