اسرائیل پر حزب اللہ کے ڈرون حملوں میں ایرانی سیٹلائٹ کا استعمال
ریڈیو فری یورپ کی فارسی ویب سائٹ کے مطابق اسرائیلی آرمی ریڈیو نے اطلاع دی ہے کہ حزب اللہ اسرائیل کے خلاف ڈرون حملوں میں ایرانی سیٹلائٹ استعمال کر رہی ہے۔ ریڈیو کے عسکری امور کے نمائندے ڈورون کدوش نے فوجی ذرائع کی بنیاد پر پیر کے روز اپنی رپورٹ میں اشارہ کیا کہ حزب اللہ کے حالیہ ڈرون حملوں کی درستی کی ایک وجہ وہ تکنیکی مدد ہے جو حزب اللہ کو اسرائیلی فضائی حدود کا احاطہ کرنے والی براہ راست ایرانی سیٹلائٹ تصاویر سے حاصل ہوتی ہے۔
اسرائیلی ریسرچ فاؤنڈیشن ’’ الما‘‘ جو حزب اللہ کے امور میں مہارت رکھتی ہے، نے وضاحت کی ہے کہ حزب اللہ نے اتوار کی شام اسرائیل پر حملے میں جو "مرصاد-1” ڈرون استعمال کیا تھا وہ ایرانی ’’ مھاجر 2‘‘ کے ماڈل پر تیار کیا گیا تھا۔
گولانی فورسز کے ریسٹورنٹ کی چھت سے ٹکرانے والے ڈرون کے نتیجے میں چار اسرائیلی ہلاک اور 67 زخمی ہوئے تھے۔ 40 کلو گرام دھماکہ خیز مواد لے جانے والے اس ڈرون نے 370 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے اڑان بھری اور تقریباً 95 کا فاصلہ طے کیا تھا۔ اسرائیلی فوج کی ابتدائی تحقیقات میں بتایا گیا کہ ایئر ڈیفنس نے ابتدائی طور پر ڈرون کا سراغ لگایا تاہم بعد میں یہ ریڈار سے غائب ہوگیا۔ اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلنٹ نے تصدیق کی کہ اسرائیل ڈرون کے خطرات سے نمٹنے کے لیے حل تیار کرنے پر کام کر رہا ہے۔
قبل ازیں اسرائیلی آرمی چیف آف سٹاف ہرزی ہیلیوی نے کہا تھا کہ حزب اللہ کی طرف سے اتوار کو ایک فوجی تربیتی اڈے پر ڈرون سے کیا گیا حملہ "مشکل اور تکلیف دہ” تھا۔