عمران خان کو جیل میں ملنے آنے والی بلی کا ٹرانسفر؟ کہانی کیا ہے؟

عمران خان نے 190 ملین پاونڈ کیس کی سماعت کے دوران صحافیوں سے بات کی ہے۔ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ہماری 8 فروری اور ہیومن رائٹس کی پٹیشنز کیوں نہیں سنی جارہیں، میں نے چیف جسٹس آف پاکستان کو ان پٹیشنز پر خط بھی لکھا۔
انہوں نے کہا کہ 8 فروری کا ڈاکہ نہیں بھولا جاسکتا، امریکی کانگریس بھی کہہ رہی ہے فراڈ الیکشن ہوئے، ایک چھوٹی سے ایلیٹ ملک پر قابض ہے، سپریم کورٹ ہی اس ایلیٹ کو قانون کے نیچے لا سکتی ہے، رانا ثناء اللہ کس حیثیت میں کہہ رہا ہے عمران خان کو ہم نے جیل میں رکھا ہوا ہے۔
عمران خان نے بتایا کہ ایک سال سے جیل میں ہوں صرف تین ڈشز کھارہا ہوں، کتابیں پڑھتا ہوں، ورزش کرتا ہوں اور عبادت کرتا ہوں، بھوک ہڑتال کرونگا اور اسے ہم عالمی سطح پر اجاگر کرینگے، جیل میں افسروں کے تبادلے آئی ایس آئی کروارہی ہے، انکا خیال ہے میں ڈر جاؤنگا میں ڈرنے والا نہیں، میرے کمرے میں ایک بلی آتی تھی جو مجھ سے مانوس ہوگئی تھی سنا ہے اسکا بھی تبادلہ کررہے ہیں۔
پارٹی اختلافات ختم ہونے کے سوال پر عمران خان نے کہا کہ پارٹی اختلافات ہمارا اندرونی معاملہ ہے اس کو چھوڑ دیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے کارکن عباد کا بیٹا انتقال کرگیا اسکو قید تنہائی میں رکھا گیا ہے، ہمارا مطالبہ ہے عباد کا طبی معائنہ کرایا جائے، میں نے سنا ہے عباد نے جیل میں خودسوزی کی کوشش کی ہے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق پشاور ہائیکورٹ اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کا حکم دیا ہے۔
عدالت نے 13مئی کا الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن غیر آئینی قرار دے دیا۔ سپریم کورٹ کے اکثریتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ انتخابی نشان سے محروم رکھ کر کسی پارٹی کو انتخابی عمل سے محروم نہیں کیا جاسکتا۔ سپریم کورٹ نے اکثریتی فیصلے میں قرار دیا کہ پی ٹی آئی ایک سیاسی جماعت ہے جو خواتین اور اقلیتی نشستوں کی حقدار ہے۔