سیاسیات

ّجنرل فیض حمید نے آرمی چیف کے مسلک پرمسلم دوست ملک کو بھڑکایا، نئی کہانی

جنرل فیض حمید اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی طاقتور جوڑی کے دور کے کئی واقعات ایسے ہیں جن کا راز اگر افشا ہوجائے تو صحیح طور پر سمجھ آسکے گی کہ آیا ملک کے ساتھ کیا معاملات کیئے جا رہے تھے؟ اب تازہ ترین طور پر نواز شریف کے قریبی ساتھی اور کالم کار عرفان صدیقی نے تازہ ترین کالم میں یہ انکشاف کیا ہے کہ جنرل فیض حمید اایک منصوبے کے تحت آن ڈیوٹی ہوتے ہوئے متوقع آرمی چیف عاصم منیر کے خلاف مختلف قسم کی سازشوں کے تانے بانے بن رہے تھے۔ ان سازشوں کا احوال لکھتے ہوئے وہ کہتے ہیں۔
(جنرل عاصم کا) قصور یہ بتایاجاتا ہے کہ مصلحت ناشناس جرنیل نے ٹھوس شواہد کے ساتھ اپنے وزیراعظم (عمران خان) کو آگاہ کیا تھا کہ سنگین قسم کی کرپشن نے اُن کے گھر میں راہ بنالی ہے۔ تُند خو وزیراعظم نے اُسی شام اپنی زرخیز کِشتِ انتقام میں، جنرل عاصم کے حوالے سے تُخم عناد کاشت کیا۔ فوراً بعد عاصم منیر کی مسند سنبھالنے والے جنرل فیض حمید بڑی محنت اور لگن سے اس میں کھاد ڈالتے اور پانی لگاتے رہے۔ بطور ڈی۔جی (سی) وہ نواز شریف کا بھاری پتھر راستے سے ہٹانے اور 2018 کے انتخابات سے عمران خان کی کامرانی کشید کرنے کا کارِعظیم سرانجام دے کر خان صاحب کے مخصوص گوشۂِ دِل میں جگہ بناچکے تھے۔ تعلقات کی گرم جوشی سے سازش کی دوسری کڑی نے جنم لیا۔ ’’سنیارٹی لسٹ پہ پہلے جرنیل، عاصم منیر کو آرمی چیف نہیں بننے دینا۔‘‘
اسی کے ساتھ جُڑی تیسری کڑی یہ تھی کہ ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر لمبی ہم سفری کی منصوبہ بندی شروع ہوگئی۔اپریل2022میں تحریک عدم اعتماد کی کامیابی نے اس منصوبہ بندی پر پانی پھیر دیا۔ خان صاحب تو گھر چلے گئے لیکن فیض حمید زیادہ سرگرم ہوگئے۔ انہی دنوں نادرا سے جنرل عاصم کے اہل خانہ کی سفری تفصیلات چرائی گئیں۔ پھر مسلک کے نام پر ایک دوست اسلامی ملک کو بھڑکانے کی ناکام کوشش کی گئی۔ کڑیاں جُڑتی رہیں، کہانی آگے بڑھتی رہی۔ عاصم منیر کا راستہ روکنے کے مشن میں جنرل باجوہ کو بھی شریک کرلیاگیا۔ تاہم عاصم منیر آگئے اور فیض حمید کو بھی جانا پڑا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button