برطانوی حکومت نے عدالتی فیصلے کے باوجود تارکین وطن کو روانڈا بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ نے تارکین وطن کی منتقلی کے حکومتی منصوبے کو مسترد کر دیا ہے تاہم برطانوی حکومت نے تارکین وطن کو واپس بھجوانے کے لیے ایمرجنسی قانون لانے کا فیصلہ کر لیا ہے، اس سلسلے میں روانڈا حکومت کے ساتھ نیا معاہدہ کیا جائے گا۔
بی بی سی کے مطابق امیگریشن کے وزیر رابرٹ جینرک نے کہا کہ روانڈا کے ساتھ ایک نئے معاہدے پر بات چیت آخری مراحل میں ہے، ہماری بھرپور کوشش ہے کہ موسم بہار میں روانڈا کے لیے پروازیں چلی جائیں۔ وزیر اعظم رشی سناک نے کہا کہ نیا معاہدہ روانڈا سے پناہ کے متلاشیوں کو ان کے آبائی ملک واپس بھیجنے کے خلاف تحفظ فراہم کرے گا۔
سپریم کورٹ کے ججوں نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ اس بات کے واضح خدشات موجود ہیں کہ روانڈا ڈی پورٹ ہونے والے افراد کو روانڈا حکومت ان جگہوں پر بھیج سکتی ہے جہاں وہ غیر محفوظ ہوں گے۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ کسی ملک کو محفوظ قرار دینا عدالت کے سامنے یہ ثابت کرنے کے مترادف نہیں ہے کہ وہ حقیقی طور پر بھی محفوظ ہے۔
واضح رہے کہ میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ایمرجنسی قانون کے ذریعے روانڈا کو محفوظ ملک قرار دیا جائے گا، نیز روانڈا کے سیاسی پناہ کے متلاشیوں کو واپس بھیجنے اور انھیں واپس برطانیہ آنے سے روکنے کے متنازع منصوبے پر برطانوی حکومت اب تک 140 ملین پاؤنڈز خرچ کر چکی ہے، اور اسے عدالتی چیلنجز کا سامنا ہے۔