اقوام متحدہ کے انسانی امداد سے متعلق ادارے یو این ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) کے سربراہ فلپ لیزرینی نے کہا ہے کہ غزہ میں زندگی کا تصور ختم ہوتا جا رہا ہے۔
یو این آر ڈبلیو اے کے کمشنر جنرل نے کہا کہ غزہ سے عالمی ادارے کا عملہ مصر کی سرحد کے قریب رفح منتقل ہو چکا ہے۔ اب یہ عملہ بھی اس عمارت میں اپنے امور سرانجام دے رہا ہے جہاں ہزاروں بے گھر افراد امداد کے لیے پکار رہے ہیں۔
مشرقی یروشلم میں انھوں نے اپنے ایک خطاب میں کہا کہ غزہ کا گلہ گھونٹا جا رہا ہے اور اس وقت بظاہر ایسا لگتاہے کہ دنیا سے انسانیت مر چکی ہے۔
انھوں نے کہا کہ اگر ہم پانی کی بات کریں تو ہم سب جانتے ہیں کہ پانی زندگی ہے۔ اس وقت غزہ سے پانی ختم ہو رہا ہے اور غزہ سے زندگی کا خاتمہ ہو رہا ہے۔
کمشنر جنرل کے مطابق انھیں ایسا لگ رہا ہے کہ جلد غزہ سے خوراک اور ادویات بھی ختم ہو جائیں گی۔ انھوں نے غزہ کے محاصرے کو اجتماعی سزا قرار دیا ہے۔
ان کے مطابق ’اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے، محاصرہ ہر صورت میں ختم کیا جائے اور امدادی اداروں کو ایندھن، پانی، خوراک اور دوائی جیسی امداد پہنچانے کے قابل بنایا جائے۔ اور ہمیں اب اس کی ضرورت ہے۔‘