
بجلی کا بل : خاتون گھر کے حالات بتاتے ہوئے رو پڑی
مہنگائی کی ستائی ہوئی خاتون اپنے حالات بتاتے ہوئے رو پڑی، خاتون کا کہنا تھا کہ بجلی کا بل بھریں یا بچوں کو روٹی کھلائیں۔
پی ڈی ایم کی گزشتہ حکومت کے معاشی اقدامات کے بعد حالیہ دنوں میں پاکستان میں مسلسل بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ سے عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، خصوصاً بجلی کے بلوں نے شہریوں کی چیخیں نکال دی ہیں۔
شہریوں نے دل بتایا کہ ہم کس طرح ان بجلی کے بھاری بھرکم بلوں کی ادائیگی کررہے ہیں۔
ایک خاتون سے بتایا کہ کل بجلی کا بل جمع کرانے کی آخری تاریخ ہے اور جیب میں پیسے نہیں کیونکہ میرے شوہر ٹھیلا لگاتے ہیں اور گردوں کا مریض ہونے کے باوجود رات تین بجے تک کام کرتے ہیں پھر بھی بجلی کے بل کے 12 ہزار روپے کا بندوبست نہیں ہورہا۔ان کا کہنا تھا کہ گھر میں صرف ایک پنکھا اور دو بلب جلتے ہیں جس کا بل 12 ہزار روپے آیا ہے۔
ایک رکشہ ڈرائیور نے اپنی مالی حالت بتاتے ہوئے کہا کہ صبح 6 بجے گھر سے نکلا تھا اب تک صرف 50 روپے کمائے باقی سب پیٹرول اور دیگر اخراجات میں برابر ہوگئے، اس نے بتایا کہ میرے گھر کا بل 20ہزار روپے آیا ہے جبکہ گھر میں نہ فریج ہے نہ اے سی ہے اور نہ ہی کوئی ایسی چیز کہ جس سے بل زیادہ آئے مگر بھی آگیا۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نے بجلی کے بل پھاڑ دیئے ہیں کہاں سے بھروں؟