
بھارتی ریاست اترپردیش میں ایک کمسن دلت لڑکی کے ساتھ اونچی ذات کے ہندوؤں کی اجتماعی زیادتی کا ایک اور ہولناک واقعہ پیش آیا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی یوم آزادی دلتوں پر بھاری پڑ گیا، 14 اگست کی رات جونپور میں نشے میں دھت ہندو انتہا پسندوں نے لڑکی کو گھر سے اغوا کیا اور اسے جنسی زیادتی اور شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔
حالت بگڑنے پر ہندو انتہا پسند لڑکی کو تشویش ناک حالت میں چھوڑ کر فرار ہو گئے، جب کہ بھارتی پولیس اونچی ذات کے با اثر ہندوؤں کے خلاف ایکشن لینے سے گریزاں ہے۔
یہ واقعہ جونپور ضلع کے علاقے رسول آباد میں پیش آیا، اغوا کرنے والوں نے خود واقعے کی ویڈیو بھی بنائی، اس دوران لڑکی زبردست مزاحمت کرتی رہی۔
واضح رہے کہ بی جے پی کی زیر حکومت ریاست اترپردیش دلتوں کے خلاف 13 ہزار جرائم کے ساتھ سر فہرست ہے، اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی ادتیا ناتھ نچلی ذات کے ہندوؤں کے خلاف انتہا پسندانہ نظریات پر بدنام ہیں۔
जौनपुर के मछली शहर थाना क्षेत्र के रसूलपुर गांव में नाबालिग किशोरी को घर से उठाकर दुष्कर्म करने की कोशिश की गई। किशोरी के शोर मचाने पर दबंग युवक मौके से फरार हो गए। #Crime@Uppolicepic.twitter.com/PUhP0sH0qZ
— Punjab Kesari-UP/UK (@UPkesari) August 16, 2023