رحیم یار خان: وائلڈ لائف پارک میں جانوروں کی گلی سڑی لاشیں کمروں سے برآمد، خوفناک مناظر

رحیم یار خان وائلڈ لائف پارک میں کئی جانوروں کی لاشیں گلنے سڑنے کیلئے چھوڑ دی گئیں۔ پنجاب وائلڈ لائف اینڈ پارکس ڈیپارٹمنٹ کےچار اہلکاروں نے تصدیق کی ہے کہ مردہ جانوروں کو مناسب طور پر ٹھکانےلگائے بغیر کئی برسوں سے پارک کے ایک کمرے میں رکھا گیا تھا۔
سوشل میڈیا پر شیئر کئے جانے والے دعوؤں کے مطابق پنجاب کے ضلع رحیم یار خان میں ایک سرکاری وائلڈ لائف پارک میں جانوروں اور پرندوں کی لاشوں کو گلنے سڑنے کے لئے چھوڑ دیا گیا ہے اور باقیات کو ٹھکانے لگانے یا دفنانے کا کوئی مناسب انتظام نہیں کیا گیا۔ 7 اگست کو ایک فیس بک صارف نے ویڈیو پوسٹ کی جس میں رحیم یار خان کے وائلڈ لائف پارک کے ایک کمرے میں لنگور، مور، ہرن اور کچھ پرندوں کی لاشیں دکھائی گئی ہیں۔ رحیم یار خان کے وائلڈ لائف پارک کے تین اہلکاروں اور لاہور میں ڈائریکٹر جنرل وائلڈ لائف اینڈ پارکس سے بات کی۔ چاروں نےاس بات کی تصدیق کی کہ مردہ جانوروں کو مناسب طور پر ٹھکانے لگائے بغیر کئی برسوں سے پارک کے ایک کمرے میں رکھا گیا تھا۔
جیو فیکٹ چیک نے وائرل ویڈیو میں دیکھے جانے والے مردہ جانوروں میں سے دو کی پوسٹ مارٹم رپورٹس بھی حاصل کیں۔
دستاویزات کے مطابق اپریل 2021ء میں جب ہرن کی موت واقع ہوئی تو اس کی عمر صرف 25 دن تھی، اس کی لاش پچھلے دو برس سے پارک کے ایک کمرے میں پڑی ہے۔ نجی ٹی وی چینل جیو کے فیکٹ چیک نے بھی اس کی تصدیق کی ہے کہ لنگور کی موت دسمبر 2022ء میں ہوئی تھی، جس کے بعد اس کی لاش کو پارک کے دوسرے کمرے میں پھینک دیا گیا تھا، جہاں یہ ابھی تک موجود ہے۔