
وزارت کے ترجمان محمد صادق عاکف مہاجر نے کہا، ’صوبائی رہنماؤں کو جادوگروں کے خلاف کریک ڈاؤن میں انتہائی سنجیدہ ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔‘
وزارت امر باالمعروف و نہی عن المنکر کے ترجمان عاکف مہاجر نے کہا کہ تعویز شرعی مسئلہ ہے لیکن اب اسے کاروبار بنا دیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں ساحروں، جادو ٹونے، تعویز، جعلی پیروں اور عاملوں پر پابندی لگائی جائے گی۔
د امر بالمعروف او نهی عن المنکر وزارت ویاند عاکف مهاجر وايي، چې دغه وزارت ټول هېواد کې د کوډګرو مخنیوی کوي.
ښاغلی مهاجر زیاتوي؛ دم او تعویذ شرعي ستونزه نه لري؛ خو اوس مهال ځینو خلکو د کاروبار وسیله ګرځولې ده.#مليتلویزیون pic.twitter.com/hrHADpwyI2— RTA Pashto (@rtapashto) August 7, 2023
عاکف مہاجر نے کہا کہ عاملوں کی وجہ سے گھروں میں بےاتفاقی ہے، میاں بیوی آپس میں دست و گریبان ہیں۔عاملوں اور جادو ٹونے کی وجہ سے لوگوں کے گھر اجڑ گئے۔
دریں اثنا، ملک کے کچھ شہریوں نے بھی کہا کہ جادوگروں کی سرگرمیاں معاشرے کے لیے نقصان دہ ہیں، اور لوگوں نے ان کی سرگرمیوں پر پابندی لگانے پر اصرار کیا۔
طلوع نیوز کے مطابق کابل کے ایک رہائشی نجیب نے کہا، ’جن لوگوں نے اس سے اپنا کیریئر بنایا ہے وہ لوگوں کی جیبوں سے پیسہ نکالنا چاہتے ہیں، انہیں مکمل طور پر روک دیا جانا چاہیے‘۔
ایک مذہبی عالم فاضل ہادی وزین نے کہا، ’جادو یا سحر کرنا اسلامی قانون کے خلاف ہے، اور یہ مسلمانوں میں توہمات پھیلانے کا سبب بنتا ہے۔