
مفت دی گئی ہزاروں کتابیں طلبہ کو دینے کے بجائے گوداموں میں موجود ہونے کا انکشاف ہوا ہے، پہلی سے دسویں جماعت کی کتابیں گوداموں میں موجود ہیں۔
سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی ہزاروں درسی کتابیں جو مفت فراہم کی گئی تھیں تاکہ طلبا ان سے استفادہ حاصل کرسکیں ان کے گوداموں میں موجود ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
ویجلینس ٹیموں نے حیدرآباد، میرپور خاص، مٹیاری، جامشورو اور کوٹری ویئر ہاؤس کا دورہ کیا تو ان پر عقدہ کھلا کہ کتابیں طلبا تک پہنچ ہی نہیں پائی ہیں۔
ویجلینس ٹیم نے بتایا کہ پہلی جماعت سے دسویں جماعت کی کتابیں گوداموں میں ہیں، محکمہ تعلیم کے افسران کو کتابیں دی گئیں جو تقسیم ہی نہیں کیں۔
ویجلینس ٹیم کی جانب سے بچوں کو مفت کتابوں کی تقسیم کے احکامات دیے گئے ہیں، واضح رہے کہ سرکاری اسکولوں میں تعلیم حاصل کرنے والے بچوں کو یہ کتابیں دی جانی تھیں