
طویل ترین پُل خطرے کی علامت بن گیا، آمد ورفت کیلئے بند
طویل ترین پُل کو آمد و رفت کیلئے بند کردیا گیا، مذکورہ پُل دو دن سے جاری موسلادھار بارشوں کو نہ سہہ سکا جس کا ایک حصہ کمزور ہوکر بیٹھ گیا۔
اس حوالے سے مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں شدید موسلادھار بارشوں سے سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی ہے، جس کے نتیجے میں کاروبار زندگی متاثر ہورہا ہے۔
کرکوک محکمہ برائے پُل وشاہراہ کے ڈائریکٹر قاسم حمزہ نے کہا ہے کہ موسلا دھار بارشوں کے پیدا کردہ سیلابی ریلے میں کرکوک اور بغداد کی شاہراہوں کو ایک دوسرے سے ملانے والے داکوک پُل کا ایک حصہ بیٹھ گیا ہے۔
حمزہ نے کہا ہے کہ مذکورہ شاہراہ پربہت سے پُل ہیں لیکن تحصیل داکوک میں واقع اور ایک کلو میٹر طوالت کے ساتھ ملک کا طویل ترین داکوک پُل نہایت اہمیت کا حامل ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ یہ دو رویہ پُل 23 ستونوں پر قائم ہے اور حالیہ سیلابی بارشوں میں 5 ستونوں کے زیریں حصوں میں ٹوٹ پھوٹ بھی ہوئی ہے، پُل کو بھاری گاڑیوں کے لئے بند کردیا گیا ہے۔