
ایبٹ آباد (نمائندہ خصوصی) مسلم لیگ کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلی و گورنر کے پی کے سردار مہتاب احمد خان عباسی نے چپ کا روزہ توڑ دیا اپنی پارٹی کی پالیسیوں پر شدید برہم،پارٹی وزراء، صوبائی قیادت اور پی ڈی ایم کے چھکے چھڑا دیئے، ہنگامہ خیز پریس کانفرنس سے سیاسی پارہ ہائی ہو گیا ۔پارٹی چھوڑنے کی خبروں کی تردید مریم نواز کی آمد پر کسی نے احتجاج کیا تو وہ میرے ساتھ نہیں ہم روایات کی پاسداری جانتے ہیں مگر بلخصوص کے پی کے میں پارٹی میں بہتری نا لائی گئی تو آئندہ کوئ ٹکٹ نہیں لے گا ۔کابینہ میں پالشیئے بٹھا دئیے گِے حکومت میں ن لیگ کے دائیں بائیں شامل چربہ فائدے لے رہا ہے مگر طوق اکیلی مسلم لیگ کے گلے پڑے گا۔ مسلم لیگی میں جتنے متکبر لوگ دیکھے کہیں اور نہیں دیکھے میاں نواز شریف ہی کے آنے سے معاملات درست ہو نگے پشتونوں کا موقف درست ہے کہ سرحد کے دونوں طرف انکا خون بہہ رہا ہے،عدلیہ ملٹری اسٹیبلشمنٹ سیاسی قیادت سب بدترین ہیں کس سے امید رکھیں حق کیلئے آواز اٹھانی ہو گی ان خیالات کااظہار انہوں نے ورکرز خطاب اور بعد ازاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا قبل ازیں انہوں نے ایبٹ آباد پریس کلب آمد کے موقع پر پریس کلب اور یونین آف جرنلسٹس کی نو منتخب کابینہ کو مبارکباد دی،سردار مہتاب احمد خان نے پریس کانفرنس اور ورکرز سے خطاب کے موقع پر مزید کہا کہ میں اپنی زندگی کے مشکل ترین ذہنی کیفیت سے گزر رہا تھا اور سوچ رہا تھا کہ کیا چپ ہی رہوں مگر ملکی حالات اس بات کی اجازت نہیں دے رہے کہ چپ رہا جائے اس ملک کے بہت سے کالے اور سفید کردار زیر زمین چلے گئے اس ملک کی تباہی کے ذمہ دار جہاں سیاسی قائدین ہیں وہیں پر اسٹیبلشمنٹ ہے مگر آج سب ننگے ہو چکے ہیں سیاسی جماعتیں اپنے اقتدار کی خاطر اسٹیبلشمنٹ کے ہاتھوں کھیلتی رہی ہیں ہمارے ملک کے جرنیل وردی میں ہمیں۔حب الوطنی کا بھاشن دیتے ہیں اور ریٹائر منٹ کے بعد فیملی سمیت باہر منتقل ہو جاتے ہیں موجودہ حکومت میں شہباز شریف کا نام ہر جگہ بدنامی سے لیا جائے گا انکے دائیں بائیں پی ڈی ایم کی جماعتوں کا یہ جو چربہ ہے فائدہ اٹھانے میں شامل ہیں مگر بدنامی کا طوق لیگی قیادت اور جماعت کے گلے پڑ رہا ہے تو کیا اسکا زمہ دار کارکن ہے ہمارے تکبر والے وزرراء آئ ایم ایف کے ملازمین کے سامنے سر جھکا کر منہ کالا کر کے بیٹھتے ہیں ایک وقت تھا کہ لوگ کہتے تھے ن لیگ کھمبے کو ٹکٹ دے تو وہ جیت جائے گا تو پھر ہماری قیادت نے واقعی کمبھوں کو منتخب کروا کر اسمبلیوں میں بھیجا آج صوبے کی قیادت ایسے لوگوں دیدی گئ جنہوں نے اسکو پیسہ بنانے کا زریعہ بنا دیا ہے سندھ سے بلوچستان سے کے پی سے ہمارے ساتھی لیڈرشپ کو بے عزت کر کے باہر نکال دیا کے پی کے میں پارٹی کو آوٹ سورس کر دیا گیا ہے اگر حالات یہ رہے تو یہاں دو اضلاع کے علاوہ ٹکٹ لینے والا کوئ نہیں ہوگا چاروں صوبوں کی جماعت کو پنجاب تک محدود کر دیا گیا ہے بلوچستان سے تو تمام پارٹیوں کو نکال دیا گیا ہے کبھہ کسی کو باپ بنا دیا جاتا ہے کبھی کسی کو بیٹا اور خود دادا بن کر بیھٹ جاتے ہیں میاں۔نواز شریف کو یہ سہرا جاتا ہے کہ انہوں نے پاکستان کی خالق جماعت کو ازسرنو اکٹھا کیا ہر آدمی۔خوف کی زندگی میں مبتلا ہے کیونکہ بدمعاش سینا تان کر چل رہا ہے ہماری عدلیہ ہماری ملٹری اسٹیبلشمنٹ ہماری جماعتوں میں یہ بدمعاش گھس چکا ہے مجھے نہیں لگتا انقلاب فرانس جیسا ماحول پیدا ہو گا مگر نوجوانوان کو سیاسی وابستگیوں سے ہٹ کر۔ملک کیلئے ایک ہونا پڑے گا مریم نواز ہمارے قائد کی بیٹی ہیں انکی آمد کے موقع پر ہمارا کوئ کارکن کوئ احتجاج نہیں کرے گا کیونکہ ہماری روایات اس بات کی اجازت نہیں دیتی ہیں آپ ہماری قدر نا بھی کریں مگر ہمیں کسی سے تمغہ لینے کی ضرورت نہیں ہے